سیاسی تجزیے

میاں منیر احمد – اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کا خطاب اہمیت کا حامل ہے اس تقریر میں یہ پیغام دیا گیاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلۂ کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے اسلام آباد میں ان دنوں اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف کا ایک اعلی سطحی وفد پاکستان کو دیے گئے معاشی پیکج پر عمل درآمد اور ٹیکس محاصل کا جائزہ لے کر واپس جاچکا ہے‘ وفد چار روز تک اسلام آباد میں رہا اور وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم سے ٹیکس اکٹھا کرنے‘ معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے تجاویز کا تبادلہ کرتا رہا‘ حکومت نے تاثر دیا ہے کہ آئی ایم ایف حکومت کے معاشی اقدامات پر مطمئن ہے‘ لیکن حکومت کے اعلان کے اگلے روز ملک بھر کے تاجروں نے ٹیکس نظام کے خلاف ملک گیر ہڑتالوں کے نئے سلسلے کا اعلان کرکے تاجروں اور ایف بی آر کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا‘ تاجر تنظیموں کی ہڑتال کے اعلان پر عمل ہوا تو قومی معیشت کو نقصان پہنچے گا یہ صورت حال کسی خطرے سے خالی نہیں ہے حکومت کا موقف ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تجاویز کے مطابق جو مشکل فیصلے کیے، ان کے نتیجے میں عام آدمی کی دشواریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے والی آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم نے مالی سال کے ابتدائی تین ماہ میں معیشت کے کئی شعبوں میں خوشگوار نتائج پر اطمینان ظاہر کیا آئی ایم ایف ٹیم کی جانب سے اپنے پانچ روزہ دورے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ، ٹیکسوں کی وصولی بہتر ہوئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسار ے میں بھی تیزی سے بہتری کی امید ہے تاہم مقامی اور بین الاقوامی خطرات اور بنیادی اقتصادی چیلنج برقرار ہیں لہٰذا ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر فیصلہ کن عملدرآمد ضروری ہیپاکستان کا معاشی اصلاحات پروگرام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے بعض اہم شعبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ کے تعین سے بیرونی توازن کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ایکسچینج ریٹ کا اتار چڑھاؤ کم ہوا، مانیٹری پالیسی افراطِ زر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہو رہی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے، ٹیکس ریونیو جمع کرنے میں خاطر خواہ بہتری آئی، ٹیکسوں میں گروتھ دو عددی نظر آرہی ہے، پروگرام کے تحت سماجی شعبے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد ہوا ہے، قرضہ پروگرام کی منظوری کے وقت طے کیے گئے کم مدتی میکرو اکنامک اہداف برقرار رکھے گئے ہیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے آئی ایم ایف اسٹاف ٹیم نے اسلام آباد میں کسی ایک وزارت کے موقف پر انحصار نہیں کیا بلکہ چار الگ الگ اہم ملاقاتیں کیں ٹیم کے اعلامیے میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ پاکستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر یہ نقطہ نظر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا نہیں بلکہ اسٹاف ٹیم کا ہے اب بورڈ اس رائے سے متفق ہوتا ہے یا نہیں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا حکومت پر امید ہے مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ بھی اپنی اسٹاف ٹیم کی مثبت رائے سے اتفاق کرے گا ادارہ شماریات نے تازہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اٹھارہ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور متعدد اشیائے خور و نوش سمیت ستائیس اشیاء کی قیمتیں بڑھیں آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم کے دورہ پاکستان پر مختصر تجزیہ یہی ہے کہ ملکی معیشت کا سارا دارو مدار ڈالر ریٹ پر ہے‘ یہ ریٹ کم ہوا تو ملکی معیشت بہتر ہوگی‘ ورنہ مسائل ہی مسائل ہیں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار‘ وزیر اعلی کے پی کے محمود خان کی کاکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے وفاق میں تحریک انصاف کی لیڈر شپ اختیارات کی جنگ میں الجھی ہوئی ہے وزیراعظم نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے اس وقت 21وزارتوں کا بوجھ وزیراعظم نے خود اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے ایک اور اہم ایشو آئین کے آرٹیکل۹۴۱ کے نفاذ سے متعلق پیدا ہوا ہے یہ آرٹیکل کیا اور عدلیہ نے اس کی کیا تشریح کی ہے یہ نہائت دلچسپ معاملہ بن چکا ہے اعلیٰ عدالتوں نے مخصوص مقدمات میں صوبوں کو ہدایات کے حوالے سے کارروائی کرتے ہوئے آرٹیکل 149کی تشریح کی ہے جس کا اطلاق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کراچی میں چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ردعمل کے بعد اس پر فوری عملدرآمد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی آرٹیکل 149 وفاقی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کو ہدایات دے تاکہ آئین اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں اپنی ہی ایگزیکٹو اتھارٹی کا تحفظ اور پیش رفت ہوسکے اور اس کے ذریعے صوبائی حکومت کو اس طرح کی ہدایات پر عملدر آمد کا پابند کیا جائے آرٹیکل 149 کی شق 3 کے مطابق اگر وفاق کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے تو صوبائی حکومت مواصلات کے ذرائع کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے کی پابند ہے جسے قومی اور اسٹریٹجک اہمیت قرار دیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر قانون کراچی میں آرٹیکل 149 کی شق 4 کا استعمال چاہتے ہیں جو وفاقی حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ پاکستان یا کسی بھی حصے کی معاشی زندگی یا سکون یا امن کو کسی بھی شدید خطرے سے بچانے کیلئے ہدایات جاری کرے آرٹیکل 149 کی دیگر شقیں کہتی ہیں کہ ہر صوبے کی ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال اتنا کیا جائے کہ جو وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کے استعمال میں حائل نہ ہو اور وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کسی صوبے کو اس طرح کی ہدایات دے گا جو اس مقصد کیلئے ضروری ہوں

گیاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلۂ کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے اسلام آباد میں ان دنوں اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف کا ایک اعلی سطحی وفد پاکستان کو دیے گئے معاشی پیکج پر عمل درآمد اور ٹیکس محاصل کا جائزہ لے کر واپس جاچکا ہے‘ وفد چار روز تک اسلام آباد میں رہا اور وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم سے ٹیکس اکٹھا کرنے‘ معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے تجاویز کا تبادلہ کرتا رہا‘ حکومت نے تاثر دیا ہے کہ آئی ایم ایف حکومت کے معاشی اقدامات پر مطمئن ہے‘ لیکن حکومت کے اعلان کے اگلے روز ملک بھر کے تاجروں نے ٹیکس نظام کے خلاف ملک گیر ہڑتالوں کے نئے سلسلے کا اعلان کرکے تاجروں اور ایف بی آر کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا‘ تاجر تنظیموں کی ہڑتال کے اعلان پر عمل ہوا تو قومی معیشت کو نقصان پہنچے گا یہ صورت حال کسی خطرے سے خالی نہیں ہے حکومت کا موقف ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تجاویز کے مطابق جو مشکل فیصلے کیے، ان کے نتیجے میں عام آدمی کی دشواریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے والی آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم نے مالی سال کے ابتدائی تین ماہ میں معیشت کے کئی شعبوں میں خوشگوار نتائج پر اطمینان ظاہر کیا آئی ایم ایف ٹیم کی جانب سے اپنے پانچ روزہ دورے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ، ٹیکسوں کی وصولی بہتر ہوئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسار ے میں بھی تیزی سے بہتری کی امید ہے تاہم مقامی اور بین الاقوامی خطرات اور بنیادی اقتصادی چیلنج برقرار ہیں لہٰذا ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر فیصلہ کن عملدرآمد ضروری ہیپاکستان کا معاشی اصلاحات پروگرام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے بعض اہم شعبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ کے تعین سے بیرونی توازن کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ایکسچینج ریٹ کا اتار چڑھاؤ کم ہوا، مانیٹری پالیسی افراطِ زر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہو رہی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے، ٹیکس ریونیو جمع کرنے میں خاطر خواہ بہتری آئی، ٹیکسوں میں گروتھ دو عددی نظر آرہی ہے، پروگرام کے تحت سماجی شعبے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد ہوا ہے، قرضہ پروگرام کی منظوری کے وقت طے کیے گئے کم مدتی میکرو اکنامک اہداف برقرار رکھے گئے ہیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے آئی ایم ایف اسٹاف ٹیم نے اسلام آباد میں کسی ایک وزارت کے موقف پر انحصار نہیں کیا بلکہ چار الگ الگ اہم ملاقاتیں کیں ٹیم کے اعلامیے میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ پاکستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر یہ نقطہ نظر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا نہیں بلکہ اسٹاف ٹیم کا ہے اب بورڈ اس رائے سے متفق ہوتا ہے یا نہیں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا حکومت پر امید ہے مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ بھی اپنی اسٹاف ٹیم کی مثبت رائے سے اتفاق کرے گا ادارہ شماریات نے تازہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اٹھارہ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور متعدد اشیائے خور و نوش سمیت ستائیس اشیاء کی قیمتیں بڑھیں آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم کے دورہ پاکستان پر مختصر تجزیہ یہی ہے کہ ملکی معیشت کا سارا دارو مدار ڈالر ریٹ پر ہے‘ یہ ریٹ کم ہوا تو ملکی معیشت بہتر ہوگی‘ ورنہ مسائل ہی مسائل ہیں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار‘ وزیر اعلی کے پی کے محمود خان کی کاکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے وفاق میں تحریک انصاف کی لیڈر شپ اختیارات کی جنگ میں الجھی ہوئی ہے وزیراعظم نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے اس وقت 21وزارتوں کا بوجھ وزیراعظم نے خود اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے ایک اور اہم ایشو آئین کے آرٹیکل۹۴۱ کے نفاذ سے متعلق پیدا ہوا ہے یہ آرٹیکل کیا اور عدلیہ نے اس کی کیا تشریح کی ہے یہ نہائت دلچسپ معاملہ بن چکا ہے اعلیٰ عدالتوں نے مخصوص مقدمات میں صوبوں کو ہدایات کے حوالے سے کارروائی کرتے ہوئے آرٹیکل 149کی تشریح کی ہے جس کا اطلاق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کراچی میں چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ردعمل کے بعد اس پر فوری عملدرآمد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی آرٹیکل 149 وفاقی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کو ہدایات دے تاکہ آئین اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں اپنی ہی ایگزیکٹو اتھارٹی کا تحفظ اور پیش رفت ہوسکے اور اس کے ذریعے صوبائی حکومت کو اس طرح کی ہدایات پر عملدر آمد کا پابند کیا جائے آرٹیکل 149 کی شق 3 کے مطابق اگر وفاق کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے تو صوبائی حکومت مواصلات کے ذرائع کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے کی پابند ہے جسے قومی اور اسٹریٹجک اہمیت قرار دیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر قانون کراچی میں آرٹیکل 149 کی شق 4 کا استعمال چاہتے ہیں جو وفاقی حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ پاکستان یا کسی بھی حصے کی معاشی زندگی یا سکون یا امن کو کسی بھی شدید خطرے سے بچانے کیلئے ہدایات جاری کرے آرٹیکل 149 کی دیگر شقیں کہتی ہیں کہ ہر صوبے کی ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال اتنا کیا جائے کہ جو وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کے استعمال میں حائل نہ ہو اور وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کسی صوبے کو اس طرح کی ہدایات دے گا جو اس مقصد کیلئے ضروری ہوں

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کا خطاب اہمیت کا حامل ہے اس تقریر میں یہ پیغام دیا گیاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلۂ کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے اسلام آباد میں ان دنوں اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف کا ایک اعلی سطحی وفد پاکستان کو دیے گئے معاشی پیکج پر عمل درآمد اور ٹیکس محاصل کا جائزہ لے کر واپس جاچکا ہے‘ وفد چار روز تک اسلام آباد میں رہا اور وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم سے ٹیکس اکٹھا کرنے‘ معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے تجاویز کا تبادلہ کرتا رہا‘ حکومت نے تاثر دیا ہے کہ آئی ایم ایف حکومت کے معاشی اقدامات پر مطمئن ہے‘ لیکن حکومت کے اعلان کے اگلے روز ملک بھر کے تاجروں نے ٹیکس نظام کے خلاف ملک گیر ہڑتالوں کے نئے سلسلے کا اعلان کرکے تاجروں اور ایف بی آر کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا‘ تاجر تنظیموں کی ہڑتال کے اعلان پر عمل ہوا تو قومی معیشت کو نقصان پہنچے گا یہ صورت حال کسی خطرے سے خالی نہیں ہے حکومت کا موقف ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تجاویز کے مطابق جو مشکل فیصلے کیے، ان کے نتیجے میں عام آدمی کی دشواریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے والی آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم نے مالی سال کے ابتدائی تین ماہ میں معیشت کے کئی شعبوں میں خوشگوار نتائج پر اطمینان ظاہر کیا آئی ایم ایف ٹیم کی جانب سے اپنے پانچ روزہ دورے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ، ٹیکسوں کی وصولی بہتر ہوئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسار ے میں بھی تیزی سے بہتری کی امید ہے تاہم مقامی اور بین الاقوامی خطرات اور بنیادی اقتصادی چیلنج برقرار ہیں لہٰذا ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر فیصلہ کن عملدرآمد ضروری ہیپاکستان کا معاشی اصلاحات پروگرام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے بعض اہم شعبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ کے تعین سے بیرونی توازن کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ایکسچینج ریٹ کا اتار چڑھاؤ کم ہوا، مانیٹری پالیسی افراطِ زر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہو رہی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے، ٹیکس ریونیو جمع کرنے میں خاطر خواہ بہتری آئی، ٹیکسوں میں گروتھ دو عددی نظر آرہی ہے، پروگرام کے تحت سماجی شعبے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد ہوا ہے، قرضہ پروگرام کی منظوری کے وقت طے کیے گئے کم مدتی میکرو اکنامک اہداف برقرار رکھے گئے ہیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے آئی ایم ایف اسٹاف ٹیم نے اسلام آباد میں کسی ایک وزارت کے موقف پر انحصار نہیں کیا بلکہ چار الگ الگ اہم ملاقاتیں کیں ٹیم کے اعلامیے میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ پاکستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر یہ نقطہ نظر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا نہیں بلکہ اسٹاف ٹیم کا ہے اب بورڈ اس رائے سے متفق ہوتا ہے یا نہیں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا حکومت پر امید ہے مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ بھی اپنی اسٹاف ٹیم کی مثبت رائے سے اتفاق کرے گا ادارہ شماریات نے تازہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اٹھارہ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور متعدد اشیائے خور و نوش سمیت ستائیس اشیاء کی قیمتیں بڑھیں آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم کے دورہ پاکستان پر مختصر تجزیہ یہی ہے کہ ملکی معیشت کا سارا دارو مدار ڈالر ریٹ پر ہے‘ یہ ریٹ کم ہوا تو ملکی معیشت بہتر ہوگی‘ ورنہ مسائل ہی مسائل ہیں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار‘ وزیر اعلی کے پی کے محمود خان کی کاکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے وفاق میں تحریک انصاف کی لیڈر شپ اختیارات کی جنگ میں الجھی ہوئی ہے وزیراعظم نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے اس وقت 21وزارتوں کا بوجھ وزیراعظم نے خود اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے ایک اور اہم ایشو آئین کے آرٹیکل۹۴۱ کے نفاذ سے متعلق پیدا ہوا ہے یہ آرٹیکل کیا اور عدلیہ نے اس کی کیا تشریح کی ہے یہ نہائت دلچسپ معاملہ بن چکا ہے اعلیٰ عدالتوں نے مخصوص مقدمات میں صوبوں کو ہدایات کے حوالے سے کارروائی کرتے ہوئے آرٹیکل 149کی تشریح کی ہے جس کا اطلاق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کراچی میں چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ردعمل کے بعد اس پر فوری عملدرآمد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی آرٹیکل 149 وفاقی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کو ہدایات دے تاکہ آئین اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں اپنی ہی ایگزیکٹو اتھارٹی کا تحفظ اور پیش رفت ہوسکے اور اس کے ذریعے صوبائی حکومت کو اس طرح کی ہدایات پر عملدر آمد کا پابند کیا جائے آرٹیکل 149 کی شق 3 کے مطابق اگر وفاق کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے تو صوبائی حکومت مواصلات کے ذرائع کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے کی پابند ہے جسے قومی اور اسٹریٹجک اہمیت قرار دیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر قانون کراچی میں آرٹیکل 149 کی شق 4 کا استعمال چاہتے ہیں جو وفاقی حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ پاکستان یا کسی بھی حصے کی معاشی زندگی یا سکون یا امن کو کسی بھی شدید خطرے سے بچانے کیلئے ہدایات جاری کرے آرٹیکل 149 کی دیگر شقیں کہتی ہیں کہ ہر صوبے کی ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال اتنا کیا جائے کہ جو وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کے استعمال میں حائل نہ ہو اور وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹی کسی صوبے کو اس طرح کی ہدایات دے گا جو اس مقصد کیلئے ضروری ہوں

اپنا تبصرہ لکھیں