ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈریپ کا انسپکشن اخراجات دواساز کمپنیوں سے لینے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے نیا انسپکشن مکینزم تیار کرلیا ہے، ڈریپ پالیسی بورڈ نے انسپکشن میکنزم کی منظوری دے دی، دوا ساز کمپنیوں کا انسپکشن پینل 3 افراد پر مشتمل ہوگا۔ذرائع کے مطابق ڈریپ پالیسی بورڈ کا رکن انسپکشن پینل میں شامل ہو سکے گا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے مراعات وصولی کا مجاز ہوگا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے یومیہ و سفری الاؤنس لے سکے گا۔حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف آج سے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاترکو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا، ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا۔ قانون شکن دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔ذرائع کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافے کے معاملے پر حکومت کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت نے پہلے مرحلے میں بڑی دوا ساز کمپنیوں پر ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈاؤن کیا جائے، ڈریپ نے صوبائی دفاتر کو مہنگی ادویات کی فہرست ارسال کردی ہے، مہنگے ہونے والے سو انجکشنز، گولیوں اور سیرپ کے نام فہرست میں شامل ہیں، ذرائع کے مطابق قانون شکن بیشتر دوا ساز کمپنیوں کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے۔ادویات ازخود مہنگی کرنے والوں میں21بڑی کمپنیاں شامل ہیں، بعد ازاں دوسرے مرحلے میں چھوٹی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا،145چھوٹی بڑی کمپنیاں ادویات ازخود مہنگی کرنے میں ملوث ہیں، مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈرگ انسپکٹرز مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرزسے قیمتوں کی تصدیق کریں۔قانون شکنوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں، ذرائع کے مطابق سیکڑوں ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی سو گنا تک ازخود اضافہ کیا گیا ہے۔رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی، ادویات ساز ادارے اور ادویہ فروش تین ماہ میں تمام طبقے کی عوام جن میں غریب بھی شامل ہیں کروڑوں روپے لوٹ کر کھا گئی، ہول سیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا گیا۔
ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد اضافے کے لیے دس جنوری کو نوٹی فکیشن جاری کیے تھے، متعدد دوا فروشوں نے پرانی قیمت پر نئی قیمت کا لیبل لگا کر ادویات فروخت کر رہے ہیں۔فیڈرل انسپکٹرآف ڈرگ کو ادویہ ساز اداروں، ہولسیل اور ریٹیل کی سطح پر ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔۔’فارماکمپنی انسپکشن پینل کے رکن کو گریڈ 20 افسر کے برابر مراعات دے گی، فارما کمپنی انسپکشن پینل اراکین کو اکانومی کلاس ایئر ٹکٹ فراہم کرے گی، فارما کمپنی ڈریپ کو انسپکشن پینل کے دورے سے قبل آگاہ کرے گی۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فارما کمپنی انسپکشن پینل کے دورے کے اخراجات بتانے کی پابند ہوگی۔ادویات کی غیرقانونی تشہیر کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ڈرگ ایکٹ کے تحت ادویات کی بلا اجازت تشہیر جرم ہے، ادویات کی غیرقانونی تشہیر کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ترجمان ڈریپ کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفتر کو مراسلہ جاری کردیا ہے، غیرقانونی ادویہ کی تشہیر کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ادویہ کی غیرقانونی تشہیر سے معاشرے میں سنگین مسائل جنم لے رہے ہیں، معاشرے میں ادویہ کے ازخود استعمال کی عادت فروغ پارہی ہے۔
سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا کہ اشتہارات میں استعمال شدہ مواد شہریوں میں خوف کو جنم دیتا ہے، ڈرگ ایکٹ 1976، ڈریپ ایکٹ 2012 کے تحت کارروائیاں کی جائیں گی۔واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں آپریشن شروع کیا تھا جس کے تحت غیرقانونی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔ادویات کے غیرقانونی اضافے پر دوا ساز کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی اور بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، عوام کو معیاری اور مناسب قیمت پر دواؤں کی فراہمی ممکن بنائیں گے۔وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین نے تمام مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ایمرجنسی اور اسپتالوں میں زیرعلاج مریضوں کو ہی دوا فراہم کی جائے گی۔وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدکی تمام مریضوں کودوائیں فراہم کرنےسے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اگر سارا بجٹ بھی لگادیں تب بھی آؤٹ ڈور کے تمام مریضوں کو دوا فراہم نہیں کی جاسکتی۔ اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو ادویات فراہم کرنے کی صمہ داری حکومت کی ہے، ایمرجنسی، لیبر روم کے مریضوں کو ادویات مفت فراہم کی جائیں گی جبکہ او پی ڈی میں آنے والے مریض مفت دوا ملنے کی کوئی امید نہ رکھیں۔ وزیرصحت پنجاب نے ایک مراسلہ جاری کیا تھا جس میں تعلیمی قابلیت پر پورا نہ اترنے والے سرکاری اسپتالوں میں تعینات ملازمین کو ڈاکٹرز کے گاؤن نہ پہننے کی ہدایت کی گئی تھی۔محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے تمام سرکاری اسپتالوں کو مراسلہ جاری کیا گیا۔ جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ تعلیمی قابلیت پرپورا نہ اترنےوالے ڈاکٹرز آئندہ ڈیوٹی اوقات میں گاؤن نہیں پہنیں گے۔نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ جعلی افراد مریضوں کے سامنے خود کو ڈاکٹر ظاہر کرتے اور سرکاری اسپتال کے علاوہ پرائیوٹ کلینک میں بھی علاج کروانے پر قائل کرتے ہیں جہاں غریب مریضوں سے ٹیسٹوں یا معائنے کی ناجائز فیس وصول کی جاتی ہے
