اسلامی نظام حیات میں انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی

اسلامی نظام حیات جن جامع ہدایات و تعلیمات پر مشتمل ہے ان میں بعض کا تعلق ایمانی عقائد سے‘ بعض کا تعلق بدنی ومالی عبادات اور مکارم اخلاق‘ بعض کا تعلق معاشرتی اور عائلی امور و مسائل اور بعض کا معاشی امور و معاملات سے۔ غرض یہ کہ اسلامی نظام حیات میں انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کا کوئی پہلو اور شعبہ ایسا نہیں جس کے بارے میں کے بارے میں تفصیلی یا اجمالی ہدایات و تعلیمات موجود نہ ہوں۔اسلام میں معاشی امور و معاملات سے متعلق بھی واضح تعلیمات موجود ہیں جن میں اسلا م نے بنی نوع انسان کو اسباب معیشت کا باقاعدہ حکم دیا ہے،کہ آپ محنت سے کبھی منہ نہ موڑیں اور جتنی آپ محنت کریں گے اتنا ہی پھل ملے گا
۱…… یہ تعلیم اور ہدائت ہمیں گداگری سے روکتی ہے‘ اسلام گداگری کے خلاف ہے اور محنت کرنے کی عادت ڈالتا ہے‘ معاشرے کے ہر شخص کو بھی معاشی بیانیے میں ملک میں گداگری کے خلاف قومی سطح پر اسلامی تعلیمات اور ہدائت کی روشنی میں مزاحمت کرنے کا لائحہ عمل بنانا چاہیے

معاش کے لیے اسلامی احکامات اوراصولوں میں محنت،اس کی ضرورت واہمیت
ہر شخص معاشی نظام دیتے ہوئے ابتداء اس بات سے کرے کہ اسلامی نظام معیشت میں سرمایہ کاحصول وحرفت حلال ہونا چاہیے‘ جتنے بھی غیر حلال ذرائع ہیں ان کے خلاف معاشرے کو کھڑا کرنا ہے
۲…… زمین کی ملکیت
زمین کی ملکیت ایک اہم موضوع ہے اسلام زمین کی ملکیت کے لیے کوئی حد مقرر نہیں کرتا‘ لہذا معاشرے کو بھی چاہیے کہ وہ زمین کی حد کے بارے میں قانون کو اسلام کی تعلیمات کے مطابق لانے کی حمائت کرے
۳……پیداواری صلاحیت اورپیداوارکے احکام،لین دین میں معاہدات میں ایک فرد کے دوسرے فرد کے ساتھ ایک فرد کے کسی مالی کمپنی بنک کے ساتھ‘ کے معاملات میں ایفائے عہد،صداقت،امانت،دیانت داری کو مستحکم کرنے کے لیے قانون سازی میں موجود خامیاں دور کرنے کا بیانیہ اپنانا چاہیے
۴……ذخیرہ اندوزی،ناجائزمنافع خوری، بلیک مارکیٹنگ اور ملاوٹ کے خلاف قومی مزاحمت بیانیہ میں شامل کی جائے
۵……رشوت کلچر اورسود کے خلاف‘ مہم گھر گھر اور ہر دہلیز تک پہنچانے کی مہم میڈیا کے اپنے بیانیے میں شامل ہونی چاہیے

اپنا تبصرہ لکھیں