پاکستان میں کاروبار میں آسانی میں 28 پوائنٹس بہتری ہوئی،

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر چوہدری سجاد سرور نے کہا ہے کہ  ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کاروبار میں آسانی میں 28 پوائنٹس بہتری ہوئی، آئندہ سال پاکستان کی رینکنگ میں مزید بہتری آئے گی ٹیکس فائلرز کی تعداد میں سات لاکھ سے زائد کا اضافہ ہوا ہے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے شعبے میں کم قرض کی وجوہات غیر دستاویزی ہونا ہے چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروبار دستاویزی نہ ہونے کے باعث زیادہ قرض حاصل نہیں کر سکا ملک میں بجلی کے 31 لاکھ صنعتی اور کمرشل صارفین ہیں جن میں سے صرف 43 ہزار سیلز ٹیکس رجسٹرڈ ہیں چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروبار کا شعبہ مکمل دستاویزی نہیں ہو گا تو قرض کا تناسب نہیں بڑھے گا انہوں نے کہا کہ ملک میں 31 لاکھ افراد صنعتی شعبے سے وابستہ ہیں پاکستان میں کاروبار کے لیے آسانیوں میں بہتری آئی ہے پاکستان میں نجی شعبے کے لیے قرضہ جات بڑھے ہیں جبکہ خواتین اور غریب طبقے کے لیے قرضے بڑھانا اہم ہے چھوٹے اور درمیانے انٹرپرائز (ایس ایم ایمز) کا معیشت میں حصہ 30 فیصد ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں ایسے ادارے قائم کیے جنہیں ملک کا مالی بوجھ اٹھانا تھا مگر وہ ایسے خسارے میں گئے کہ خود بوجھ بن گئے۔تحریکِ انصاف کی حکومت قائم ہوئی تو امید بندھی تھی کہ خسارے میں چلنے والے اداروں میں کچھ بہتری نظر آئے گی حکومت سے یہ توقعات وابستہ کی گئیں کہ خسارے میں چلنے والی کمپنیوں اور دیگر اداروں میں تیزی سے اصلاحات کی جائیں گی ان اداروں نے تو ’نئے پاکستان‘ میں خسارے کے تمام ریکارڈ ہی توڑ ڈالے اب صورتحال یہ ہے کہ کاروباری اداروں کا خسارہ دفاعی بجٹ سے زیادہ ہوگیا انہوں نے کہا کہ خسارے کے حوالے سے ماہرین کا خیال ہے کہ اس خسارے کی زیادہ پرواہ نہیں کرنی چاہیے اور مرکزی بینک کو اپنے خسارے کے بجائے اپنی پالیسی پر توجہ دینی چاہیے، جبکہ بعض ماہرین کہتے ہیں کہ حکومتیں ٹیکس دہندگان سے حاصل ہونے والی رقم کی بنیاد پر ہی اسٹیٹ بینک قائم کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کو متوازی پالیسی تیار کرنی چاہیے

اپنا تبصرہ لکھیں