لازمت چاہے جتنی بھی ناپسند کیوں نہ ہو مگر وہاں حاصل چند مراعات میں ایک بیشتر افراد کی پسندیدہ ٹوائلٹ بریک بھی ہوتی ہے۔یعنی کام کے بوجھ سے گھبرا کر ٹوائلٹ کا رخ کرنا اور وہاں کچھ ‘تنہا’ وقت سے لطف اندوز ہوکر دفتری دورانیے کو کم کرنا۔مگر یہ بہت جلد ماضی کا قصہ بننے والا ہے کیونکہ ایسے ٹوائلٹ یا کموڈ تیار ہورہے ہیں جو دیکھنے میں تو بظاہر بے ضرر ہیں مگر وہ اس طرح وقت ضائع کرنے والے ملازمین کے لیے سزا ثابت ہوں گے۔برٹش ٹوائلٹ ایسوسی ایشن کے تعاون سے ایک کمپنی اسٹینڈرڈ ٹوائلٹ تیار کررہی ہے جس کا مقصد دفتری ملازمین کو ٹوائلٹ میں زیادہ وقت گزارنے سے روکنا ہے اور اب تک اس میں برطانوی کونسلز اور موٹروے سروس اسٹیشنز نے بہت زیادہ دلچسپی ظاہر کی ہے۔مگر یہ وقت ضائع کرنے سے کیسے روکے گا؟ تو اس کا جواب اس کے ڈیزائن میں چھپا ہے کیونکہ یہ 13 ڈگری نیچے کموڈ ہے اور ڈویلپرز کا کہنا ہے کہ اس پر بیٹھنے والے کی ٹانگوں پر دباؤ بڑھتا ہے اور 5 منٹ سے زیادہ بیٹھنا تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے اسٹینڈرڈ ٹوائلٹ سے تعلق رکھنے والے مہابیر گل کا کہنا تھا کہ صرف برطانیہ میں ہی ملازمین کی جانب سے زیادہ وقت ٹوائلٹ میں گزارنے سے ہر سال 4 ارب پاونڈز کا نقصان ہوتا ہے۔سننے یا دیکھنے میں تو یہ کافی سخت قدم محسوس ہوتا ہے مگر کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا خصوصاً بیٹھنے کا انداز بہتر ہوگا اور ٹانگوں کے بالائی و زیریں مسلز حرکت میں آنے سے اعصابی و استخوانی ہڈیوں کے نظام کے امراض میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔برطانیہ کے 8 شہروں میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ملازمین باتھ روم میں روزانہ اوسطاً 28 منٹ گزارتے ہیں جو کمپنیوں کی کارکردگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔
