5 خفیہ پلانز کا اعلان

رونا وائرس، 5G اور ایجنڈہ نینو چپ ۔ ۔ ۔ ۔ !

اکانومسٹ میگزین اپریل 2020 شمارے میں 5 خفیہ پلانز کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس تحریر میں پانچوں صیہونی پلانز کو ڈی کوڈ کیا جائے گا۔

نمبر 1 : Everything is Under Control

اسکی معنی ہے “ہر چیز طع شدہ منصوبے کے مطابق ہمارے کنٹرول میں ہے”۔ ایک طرف پوری دنیا کرونا سے ڈر کر گھروں میں بیٹھی ہوئی ہے، حکومتیں سکڑ کر دارالحکومتوں تک محدود ہوگئیں، عوام کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑگئے، کئی ممالک کو اپنی حیثیت برقرار رکھنے کے خطرے کا سامنا ہے لیکن آپ دیکھیں وہیں صیہونی میگزین فخریہ کرتا ہے کہ Everything is Under Control.

یہ بات عقلمندوں کے کان کھڑے کرنے کیلیے کافی ہے۔ کرونا وائرس کے زریعے جس جال کو بچھایا گیا ہے وہ بلکل توقعات کے عین مطابق پورا ہورہا ہے جب ہی صیہونی میگیزین فخریہ کہتا ہے کہ سب کچھ طع شدہ منصوبے کے مطابق انکے کنٹرول میں ہے۔

نمبر 2 : Big Government

اس سے مراد عالمی حکومت ہے۔ اس بڑی حکومت کو صیہونی دانا بزرگوں کی خفیہ دستاویزات دی الیومیناٹی پروٹوکولز میں “سپر گورنمنٹ” کے نام سے بار بار بیان کیا گیا ہے۔ اسکی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں جن کے مطابق پوری دنیا کی ایک ہی “عالمی سپر گورنمنٹ” بنائی جائے گی کا کا حکمران فرعون و نمرود کی طرح پوری دنیا پر اپنے مسیحا کے زریعے حکمرانی کرے گا

یہاں یہ بتانا بھی ضروری سمجھوں گا کہ ان کی عالمی حکومت بن چکی ہے۔ یہ اقوام متحدہ ہے۔ صرف اس کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ان کا منصوبہ یہ ہے کہ مستقبل میں کسی بھی وقت دنیا میں کرائسز پیدا کرکے (جیسے اس وقت ہیں) اقوام متحدہ کو ایک عالمی سپر حکومت میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے جو بھی ادارے ہوں گے انہیں وزارتوں میں تبدیل کرکے اسے عالمی سپر گورنمنٹ قرار دے دیا جائے گا اور اس حکومت کی باگ دوڑ یہودی النسل ایسے شخص کے ہاتھ دی جائے گی جو دجال کے لیے ہیکل سلیمانی تعمیر کرے گا اور یہودیوں کو چھوڑ کر باقی پوری دنیا کی اوقوام کو اپنا غلام بنالے گا۔

موجودہ دور میں آجائیں، برطانوی وزیراعظم سے لیکر بہت سے عالمی رہنماؤں نے اب کھل کر کہنا شروع کردیا ہے کہ ایک عالمی حکومت بننی چاہیے۔ یہ سب اسی عالمی سپر گورنمںٹ بنانے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ اگر اقوام متحدہ کا کوئی ایسا حکمران بن جائے تو ویکسین دینے کا اعلان کردے تو دنیا کا کونسا ملک ہوگا جو اسکی حکمرانی تسلیم نہ کرے ؟؟

نمبر 3 : Liberty

لبرٹی کا مطلب ہے “آزادی”۔ یہاں آزادی سے مراد دنیا کو جو آزادی حاصل ہے اسکا کنٹرول اس “خفیہ ہاتھ” کے پاس ہے جو اکانومنسٹ نے بطور علامت اپنے کور فوٹو پر نمایاں کیا ہے۔ یہ وہ “خفیہ ہاتھ” ہے جو پردے میں رہ کر پوری دنیا کو چلاتا ہے۔ آپ اس ہاتھ کو صیہونیوں کے 13 خفیہ خاندان سمجھیں جو پوری دنیا کی معیشت، زراعت، میڈیا، حکومت الغرض ہر چیز کی باگ دوڑ سنبھالتے ہیں، ورلڈ بینک ہو یا آئی ایم ایف یہ تمام ادارے ان کے فنڈز سے چلتے ہیں، اقوام متحدہ کا خرچہ پانی یہی دیتے ہیں، اقوام متحدہ کے تمام بڑے اداروں کے سربراہاں ان کے اپنے لوگ ااور یہودی النسل ہیں۔ اقوام متحدہ کو آپ ان کے گھر کے لونڈی سمجھیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے ادارے درحقیقت اقوام متحدہ کے ادارے ہی ہیں۔ آج یہ 13 یہودی خاندان اپنے مسیحا کے انتظار میں ہیں جس کے بارے حال ہی میں اسرا’ئیلی یہودی ربی اور یہاں تک کہ اسرا’ئیلی سرکاری وزراء بھی اعلان کرچکے ہیں کہ مسیحا اسی سال آرہا ہے۔ ایک نے یہ بھی کہہ دیا کہ وہ مسیحا سے ملاقات بھی کرچکا ہے اور بتادیا کہ مسیحا اسی سال کسی بھی وقت آجائے گا۔ یعنی یہ لوگ جانتے ہیں کہ مسیحا کون ہے لیکن اسکا فلحال اعلان نہیں کر رہے۔

نمبر 4 : وائرس

یعنی کہ “کرونا وائرس” کا کنٹرول بھی اسی “خفیہ ہاتھ” کے پاس ہے۔ جب پوری دنیا وائرس کے خوف سے کانپ رہی تو یہ لوگ کون ہیں جو کہتے ہیں کہ وائرس ان کے قابو میں ہے؟

یا ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ وائرس کے زریعے انہوں نے پوری دنیا کو اپنے قابو میں کر رکھا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع خود کہتے ہیں کہ ہمیں وائرس سے کوئی پریشانی نہیں ہے (اسکی وڈیو پچھلی پوسٹ میں شیئر کرچکا ہوں) کیونکہ جب 70 فیصد آبادی کو کرونا متاثر کرلے گا تو پھر ازخود ختم ہوجائے گا۔ یعنی وہ پہلے سے جانتے ہیں کہ اتنے فیصد آبادی متاثر ہوگی لیکن ساتھ ہی کسی قسم کی انہیں پریشانی بھی نہیں ہے، یہ اس بات کی علامت ہے کہ پردے کے پیچھے وہ بہت کچھ جانتے ہیں جب ہی بلکل مطمئن ہیں، اسی لیے نہ لاک ڈاؤن کرتے ہیں نہ ہی انہیں کوئی پریشانی ہے بلکہ اعلانیہ کہتے ہیں کہ وائرس ان کے قابو میں ہے۔

نمبر 5 : The Year Without winter

اسکو اگر ڈی کوڈ کریں تو اسکا مطلب ہوگا کہ اس سال دنیا کو موسم سرماء گھروں میں قید رہ کر گزارنا پڑسکتا ہے۔ یاد رہے اس وقت سال کا چوتھا مہینہ اپریل چل رہا ہے لیکن انہوں نے اعلان کردیا ہے کہ اس سال موسم سرماء نہیں ہوگا یعنی دنیا موسم سرما کے مزے اس سال نہیں لے سکے گا۔

یہاں یہ بتانا ضروری سمجھوں گا کہ کرونا وائرس پر بنی فلم Contagion میں بھی ایک ڈائلاگ بلکل ایسا ہی سننے کو ملتاہے۔ ایک لڑکی ویکسین کی عدم دستیابی پر اکتاتے ہوئی کہتی ہے کہ یعنی اس سال میرا موسم سرماء برباد ہوجائے گا کیونکہ مجھے گھر میں قید رہ کر گزارنا ہوگا۔

اکانومسٹ میگزین، کانٹیجئین فلم اور موجودہ صورتحال کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ اگر حالات بلکل اس فلم جیسے ہی چلتے ہیں تو پھر آپ کو وقت سے پہلے ہوشیار رہ کر تیاری کرنی ہوگی۔ اگر لاک ڈاؤن مزید چند ماہ چلتا ہے تو ہر ملک کے پاس کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوجائے گی، ڈاکے پڑنا شروع ہوجائیں گے، اس دفعہ لوگ پیسے نہیں بلکہ روٹی اور راشن چھیننے کے لیے ایک دوسرے پر بندوق چلائیں گے۔ اس فلم میں بلکل ایسے ہی مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔

(اگر آپ نے Contagion فلم نہیں دیکھی تو میری وال پر موجود ہے جلدی دیکھ لیں)

اسکے علاوہ ۔ ۔ ۔۔

کچھ اور عوامل بھی ہیں جنہیں ابھی تک اکانومسٹ میگزین نے نمایاں نہیں کیا۔ شاید اگلے مہینے کے شمارے میں ظاہر کردیں۔ میں آپ کو پہلے ہی آگاہ کردیتا ہوں۔

پہلا پروجیکٹ 5G ہے :

سب سے پہلے 5G انسٹالیشن ہے جو لاک ڈاؤن کے دوران دنیا کے بیشتر ممالک میں چپکے سے کی جارہی ہے۔ عالمی میڈیا کو اس کی رپورٹنگ سے روکا گیا ہے۔ میڈٰا پر آپکو 5G کے متعلق کوئی خبر نہیں ملے گی۔ لنڈن میں مکمل لاک ڈاؤن ہے لیکن وہاں 5 جی انسٹالیشن کا عملہ پھر بھی دن رات پولز پر ٹاورز نصب کرنے میں مصروف ہے۔ پاکستان میں ٹیلینار اور زونگ کمپنیوں نے اشتہارات کے زریعے 5جی کی پروموش شروع کردی ہے۔

آخر یہ 5G کیا بلا ہے؟

یہ آپکے لیے سمجھنا بہت ضروری ہے۔ یہ دراصل انٹرنیٹ اسپیڈ کی تیز ترین رفتار ہے جو اگر کسی علاقے میں لگادی (انسٹال) کردی جائے تو اس پورے علاقے کو ایک “سپر کمپیوٹر” کےزریعے ہر وقت وڈیو پر دیکھا جاسکے گا، علاقے کا کوئی فرد ایسا نہیں بچے گا جس کی جاسوسی ممکن نہ ہو۔ موبائل سے لیکر ٹی وی، فرج، آٹو پارٹس اور گھر کی تمام اشیاء میں نصب چھوٹے خفیہ کمیروں کے زریعے چوبیس گھنٹے ہر فرد کی جاسوسی ممکن ہوجائے گی۔

ملٹری سطح پر یہ کام پہلے ہی دنیا کی بڑی افواج کرتی رہی ہیں لیکن عوامی سطح پر اسے لانے کا بہت زیادہ سائنسی نقصان بھی ہے کیونکہ اس ٹیکنالوجی کی شعائیں انسانی دماغ کیلیے انتہائی خطرناک ہیں، ماہرین کے مطابق 5G سگنلز میں رہنے والا انسان ایسا ہوگا جیسے اسکا دماغ مائیکرو اوون میں پڑا ہوا ہو۔ یہ انسان کو مختلف ذہنی بیماریوں کا شکار کردے گی لیکن خفیہ ہاتھ کو اسکی پرواہ نہیں کہ انسانوں کے دماغ پر کیا بیتتی ہے، انہیں صرف پوری دنیا کو ڈجیٹلائیز کرنا ہے اور اس مقصد کیلیے لاکھوں انسانوں کو مارنا پڑتا تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

دوسرا پروجیکٹ Nano Chip بزریعہ ویکسین :

حال ہی میں ایک آرٹیکل پڑھا جس میں بل گیٹس نے 1 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان پوری دنیا کو ڈجیٹلائیز کرنے کے متعلق تھا۔ سوال یہ ہے کہ پوری دنیا کو ڈجیٹلائز کیسے کیا جائے گا؟

اسکا جواب ہے 5G اور Nano chip سے۔

دیکھیں 5G کے ٹاورز بظاہر تو آپ کو انٹرنیٹ کی تیز سپیڈ دینے کیلیے ہوں گے لیکن ان کا اصل خفیہ مقصد انسانوں میں لگی نینو چپ (بہت زیادہ چھوٹی چپ) میں جمع ہونے والا ڈیٹا (یعنی آپکی دماغی سوچ) کسی خفیہ جگہ جمع کرنا ہوگا۔ وہ “خفیہ ہاتھ”جسے آپ اکانومسٹ میگزین پر دیکھ سکتے ہیں پوری دنیا کے انسانوں کے دماغوں میں پیدا ہونے والی سوچ کو کسی نامعلوم جگہ پر اپنے “سپر کمپیوٹر” کے زریعے دیکھے گا۔

میں وثوق سے کہہ دیتا ہوں وہ یہودیوں کا مسیحا ہوگا جو “اقوام متحدہ کی سپر گورنمنٹ” سنبھالتے ہی ان ٹیکنالوجیز سے انسانوں کے دماغ بھی پڑھ لے گا بلکہ کسی کے بولنے سے پہلے اسکے خیالات بھی جان لے گا۔

بلکل ایسی ہی ایک حدیث بھی ملتی ہے کہ دجال ایک جگہ سے گزرے گا جہاں کسی شخص کے والدین فوت پوگئے ہوں گے، وہ شخص سوچ رہا ہوگا کہ کاش میرے والدین دوبارہ زندہ ہوجائیں، دجال اس کی یہ سوچ اور خواہش پہچان لے گا اور اسکے بولنے سے پہلے ہی اسکے پاس جاکر اسے کہے گا کہ اگر میں تمہارے والدین کو زندہ کردوں تو کیا ت تم مجھے خدا مان لوگے۔ وہ شخص بولے گا ہاں کیوں نہیں، پھر دجال اپنے شیاطین کو حکم دے گاوہ اس شخص کے والدین کے مردہ اجسام میں داخل پوکر زندہ ہوکر کھڑے ہوجائیں گے اور اس شخص کو کہیں گے کہ بیٹا یہ (دجال) تمہارا رب ہے اسکی بات مان لو، اسکی اطاعت کرو۔

یہاں یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ دجال اور اسکی قوتوں کو شیاطین کی مدد حاصل ہوجائے گی۔ یعنی وہ کسی ایسی ٹیکنالوجی حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوجائیں گے جس سے دنیا میں موجوہ غیر مرئی مخلوق یعنی “جنات” سے انکا رابطہ ممکن ہوجائے گا اور اسی کی مدد سے دجال شیطانوں سے مدد لے گا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ روئے زمین کے تمام شیاطین کو دجال کے تابع کردے گا (تاکہ اس فتنہ عظیم سے دنیا کے آخری بہترین مسلمانوں کی آزمائش کرے)۔

اب اس سارے منظرعام کو اگر مختصر بیان کیا جائے تو یہ کچھ ایسا ہوگا کہ؛

“خفیہ ہاتھ” کامیاب ہورہا ہے، ہر چیز طع شدہ منصوبے کے مطابق ان کے کنٹرول میں ہے۔ کرونا وائرس سے دنیا کو لاک ڈاؤن کرواکے وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہورہے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے چپکے سے 5G انسٹالیشن شروع کردی اور بل گیٹس نے نینو چپس کی شروعات کیلیے اقوام متحدہ سے 1 بلین ڈالرز کا معاہدہ بھی کرلیا، اس معاہدے میں ویکسین بنے گی اور اسی ویکسین کے اندر اتنی چھوٹی نینو چپ ہوگی کہ جو انسان کو دوربین سے ہی نظر آسکتی ہے، وہ دنیا کے ہر انسان کو دی جائے گی۔ Contagion فلم میں جو ویکسین سب کو دی جاتی ہے وہ ناک میں ڈالی جاتی ہے اور ساتھ ہی ایک ڈجیٹل کڑا ہاتھ میں پہنادیا جاتا ہے جس سے ان کو کسی “خفیہ جگہ” سے مانیٹر کیا جاسکتا ہے۔

اب مجھے پورا یقین ہے بل گیٹس بھی اقوام متحدہ کو چلانے والے “خفیہ ہاتھ” کے ساتھ مل کر ایسی ہی ویکسین بنائے گا جو ناک یا منہ میں ڈالی جائے گی اور اسی کے زریعے نینو چپ بھی ہر انسان کے جسم میں داخل کی جائے گی۔ چونکہ چپ انتہائی چھوٹی ہے اور کسی بھی ویکسین کے زریعے جسم میں ڈالی جاسکتی ہے لہذہ کسی انسان کو پتا ہی نہیں چلے گا کہ وہ چپ زدہ ہوچکا ہے۔

دجال کی دنیا میں خوش آمدید۔ ۔ ۔ ۔ ۔

جو پہلے سے اس فتنے سے آگاہ ہوگا وہی اس سے بچ پائے گا۔ جو لاعلم ہوں وہ پھنس جائیں گے، بہک جائیں گے، گمراہ ہوجائیں گے، سیلابی پانی میں تنکوں کی طرح بہہ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں