اخوت فاؤنڈیشن اور پاکستان فیڈرل یوین آف جرنلسٹس(دستور) کے مابین صحافیوں کے لیے باہمی تعاون کے مفاہمتی داداشت پر دستخط کی تجویز کا خیر مقدم

اخوت فاؤنڈیشن اور پاکستان فیڈرل یوین آف جرنلسٹس(دستور) کے مابین صحافیوں کے لیے باہمی تعاون کے مفاہمتی داداشت پر دستخط کی تجویز کا خیر مقدم

اخوت فاؤنڈیشن اور پاکستان فیڈرل یوین آف جرنلسٹس(دستور) کے مابین صحافیوں کے لیے باہمی تعاون کے مفاہمتی داداشت پر دستخط کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے، یہ تجویز سوموار کو نیشنل پریس کلب میں پاکستان میڈیا تنک ٹینک کی ایک تقریب میں دی گئی، جس میں اخوت فاؤنڈیشن کے پراجیکٹ مینجر ارشد محمود نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور پی ایف یو جے دستور کے صددر محمد نواز مہمان خصوصی تھے تقریب کی صدارت سن گلو پرائیویٹ لمیٹڈ کے کو فاؤنڈر بلال احمد نے کی تقریب میں اخوت فاؤنڈیشن کے پروجیکٹ مینیجر ارشد محمود نے اخوت فاؤنڈیشن کی مستحق افراد میں کاروبار کے لیے دیے جانے والے قرض کی تفصلات اور پالیسی سے آگاہی دی، انہوں نے بتایا کہ فاؤنڈیشن پچپن لاکھ افراد میں 183.78 بلین کے قرضے دے چکی ہے اخوت فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب کی قیادت میں ملک میں فاؤنڈیشن کا نیٹ ورک کام کر رہا ہے، ارشد محمود نے بتایا کہ فاؤنڈیشن کی ابتداء ایک مستحق خاتون کو کاروبار شروع کرنے کے لیے دس ہزار کا قرض دینے سے کی گئی بلا سود قرض چھوٹے کاروبار کے لیے حد 20 ہزار سے لے کر ایک لاکھ روپے تک قرض دیا جاتا ہے فاؤنڈیشن زراعت کے شعبہ میں کھاد اور بیج کی خریداری کے لیے بھی قرض دیتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے مستحکم اور شفاف نظام کی وجہ سے ہماری ریکوری سو فی صد ہے اسی لیے ہمیں مخیر حضرات کی جانب سے عطیات بھی ملتے ہیں، اور ہم درخواست دھندہ کو قرض کے تمام معاملات مسجد میں طے کرتے ہیں جس میں قرض لینے والے اور ضامن سے رقم کی واپسی اور اس کو جس مقصد کے لیے قرض لیا جاتا ہے اسی مقصد کے لیے خرچ کرنے کا حلف لیا جاتا ہے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ تصدیق کے عمل کے بعد 95 فیصد لوگوں کے قرض مل جاتا ہے اور قرض واپسی کی شرح 99 فیصد ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پورے پاکستان میں اخوت فاؤنڈیشن کی 865 برانچیں کھلی ہیں جن میں 57 فیصد مرد اور 43 فیصد خواتین ملازمین کام سر انجام دے رہے ہیں

اپنا تبصرہ لکھیں