پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے کہا تحریک انصاف کی حکومت کرپشن ختم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں روزگار اور انصاف کی فوری فراہمی بھی ممکن بنائے کسی بھی مہذب معاشرے میں کرپشن برداشت نہیں کی جاتی لیکن انصاف اور لوگوں کو روزگار بھی چاہیے اسی وجہ سے ملک ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہوگا اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر احتساب کا یہ عمل مکمل شفاف‘ بے لاگ اور بلاامتیاز ہوتا ہے جس کے شفاف اور بے لاگ ہونے کی عوام اور حکومتی مخالفین بھی گواہی دیں تو کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل ممکن ہو جائیگی ورنہ نیب کے اقدامات بے اثر ہی رہیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیحات مناسب ہیں مگر یہ بھی ضروری ہے کہ کاروبار کے راستے میں آنیوالی ہر رکاوٹ ختم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ہمیں اپنی ترجیحات بدلنی ہونگی انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ کی پاسداری کرپشن فری سوسائٹی تشکیل دینے اور ریاست مدینہ کے خواب کو عملی قالب میں ڈھالنے سے ہی ممکن ہوسکتی ہے۔ احتساب کا قومی ادارہ نیب پہلے ہی کرپشن فری سوسائٹی کے ایجنڈے پر عمل پیرا تھا جس کے تحت سابق حکمران اپنے دور حکمرانی میں ہی احتساب کے عمل کی زد میں آئے نیب کی کارروائیوں کے حوالے سے اب ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے مگر شفاف اور بے لاگ ہونے کی عوام اور حکومتی مخالفین بھی گواہی دیں تو کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل ممکن ہو جائیگی انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ہفتے سے ملک کے اقتصادی استحکام کے حوالے سے عالمی مالیاتی اداروں اور معروف عالمی ریٹنگ ایجنسی ”موڈیز“ کی تصدیقی رپورٹیں منظر عام پر آرہی ہیں جن میں پاکستان کی معیشت و اقتصادیات کے مستحکم بنیاد پر کھڑے ہونے اور عوام کیلئے روزگار کے مواقع نکلنے کا بھی عندیہ دیا جارہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی انہی رپورٹوں کی بنیاد پر نوجوانوں کو خوشخبری دی کہ ان کیلئے روزگار کے مواقع بھی نکلنے والے ہیں اور ملک میں سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہورہا ہے جس سے قومی معیشت مزید مضبوط ہوگی
