خصوصی عدالت سے سنگین غداری کیس میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو سنائے جانے والے سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے حکومت نے کہا ہے کہ انہیں قانون کے تقاضے پورے نہ ہونے پر تحفظات ہیں کچھ نادان دوست فوج کی تضحیک میں مصروف ہیں۔ ہم سب کو آرمی جوانوں کے حوصلے بلند رکھنے ہیں اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ ’آرٹیکل 10 اے سب کو فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے لیکن پرویز مشرف کیس ایسا نہیں ہوا جو آرٹیکل سے انحراف ہے انہوں نے کہا کہ ’مختصر فیصلے کی کاپی طلب کی تو عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 48 گھنٹے بعد فراہم کی جائے گی حالانکہ شارٹ آرڈر فوراً دیا جا سکتا ہے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ تفصیلی فیصلہ سامنے آنے کے بعد ہی حکومت آگے کا تعین کرے گی وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت بارے تفصیلی فیصلے اور پرویز مشرف کیخلاف فیصلے سمیت اہم ایشوز پر غور کیا گیااس اہم اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، گورنر پنجاب چودھری سرور، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، شبلی فراز، اسد عمر اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان سمیت اہم شخصیات شریک ہوئے۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر مشاورت کی گئی ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم مشرف کے خلاف فیصلے پر کور کمیٹی کو قانونی نکات پر بریفنگ دی گئی ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ کور کمیٹی سپریم کورٹ اور خصوصی عدالت کے فیصلوں سے متعلق حکومتی حکمت عملی پر بھی غور ہوا
