ہر تنگی کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتاہے

روزہ کا ایک اہم مقصد مقام شکر کا حصول ہے ۔ سارا دن بھوکا پیاسا رہنے سے اللہ تعالی کی نعمتوں کا اعتراف دل میں خوب بیٹھتا ہے اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرنے کا احساس ہوتا ہے ۔روزہ انسان کے اندر یہ جوہر پیدا کرتا ہے کہ نعمت کے چھن جانے پر اور ہر قسم کی مصیبتوں اور آزمائشوں کا سامنا کرتے وقت اس کی طبیعت میں ملال اور پیشانی پر شکن کے آثار پیدا نہیں ہوتے بلکہ وہ ہر تنگی کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتاہے ۔
روزے کا مقصد ایک دوسرے کا احساس ہمدردی اور امداد باہمی کی روح پیدا کرنا ہے ۔ روزہ صاحب استطاعت لوگوں میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کہ فاقہ میں کیسی اذیت اور تکلیف ہوتی ہے اس وقت اسے معاشرے کے غریب اور فاقہ سے نڈھال لوگ یاد آتے ہیں اور ان کی مشکلات اور پریشانیوں کا احساس ہوتا ہے ۔پھر ان کے اندر غربا کے ساتھ ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔ کیونکہ بھوکا اور پیاسا رہنے والے کو ہی بھوک اور پیاس کا احساس ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں