موسمی اور ثقافتی تہوار

بسنت برصغیر پاک و ہند کے علاقے پنجاب کا ایک موسمی اور ثقافتی تہوار رہا ہے۔ برصغیر میں بسنت کا تہوار یوں تو صدیوں سے منایا جاتا رہا لیکن اسے مقبولیت انیسویں صدی میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کے زمانے میں ملی جب اسے پوری شان و شوکت سے منایا گیا۔

امرتسر، قصور اور لاہور میں بسنت زور و شور سے منائی جاتی تھی، خوب پتنگ بازی ہوتی، مہاراجہ خود پتنگ بازی کرتے اور عوامی میلوں کو اپنی شمولیت سے خوشی بخشتے تھے۔ سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور گورداسپور میں بڑے میلے لگتے تھے جن میں لوگ جوش و خروش سے شامل ہوتے۔

برصغیر میں پنجاب کی حکومت جب انگریزوں نے سکھوں سے چھین لی تو بہت سی تمدنی و ثقافتی روایات دم توڑ گئیں یا مدھم پڑ گئیں، تاہم بسنت چونکہ موسمی تہوار تھا اور خاص و عام میں مقبول تھا اس لیے زندہ رہا۔

قیامِ پاکستان کے بعد بھی بسنت نے علاقائی رنگ جمائے رکھا اور پنجاب میں پیلی سرسوں کے پھوٹتے ہی آسمان پر رنگی برنگی پتنگیں چھا جاتی تھیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں