ایف پی سی سی آئی کے جنرل ممبر‘ سابق چئیرمین کوآرڈینیشن اور نائب صدر ایف پی سی سی آئیمرزا عبدالرحمن نے کہا کہ فیڈریشن چیمبر انتظامی لحاظ سے غیر منتخب افرادکی وجہ سے ایک سخت مالی بحران کا شکار ہے اور اور تجارتی سطح پر حکومتی ایوانوں میں بھی اہمیت کھو رہا ہے‘ اپنے بیان میں مرزا عبدالرحمن نے کہا کہ سٹاف کی تنخواہ بھی مشکل ہو رہی ہے سابق دور میں بزنس مین پینل کی منتخب باڈی نے سندھ اور بلوچستان سیلاب کے متاثرین کے بچاؤ کے لیے فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی سطح پر ایک فنڈز قائم کیا تھا جس میں ایک بھاری رقم بزنس مین پینل کے چیئرمین اور ان کے ساتھیوں نے جمع کرائی تھی اور اس فنڈ کی رقم سے گذشتہ دنوں فیڈریشن چیمبر میں ایک تقریب تھی جس وزیراعلٰی سندھ اور گورنر سندھ مدعو تھے صدر عاطف اکرام شیخ اور یونائٹڈ بزنس گروپ نے پچاس لاکھ روپے کا چیک دیا انہوں نے کہا کہ یہ رقم سیلاب زدگان کیلئے امداد کی فراہمی کے لئے تھی اور سندھ جکومت کو افطار کے لئے دی گئی‘ انہوں نے کہا کہ اسے کہتے ہیں حلوائی کی دکان پر نانا جی کی فاتحہ پڑھنا‘ انہوں نے کہا کہ غیر منتخب افراد کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں یونائٹڈ بزنس گروپ نے کرپشن ختم کرنے کا نعرہ لگایا تھا‘ لیکن بد انتظامی مسائل کی وجہ سے مشکلات بڑھ سکتی ہیں
