سیئول اعلامیہ ایک مشترکہ عالمی نقطہ نظر اور عزم کا خاکہ پیش کرتا ہے

چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے جنوبی کوریا کہ دارالخلافہ سیول میں بین الپارلیمانی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے باقاعدہ طور پر امن اور خوشحالی سے متعلق مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرکے سیول اعلامیہ کا اعلان کر دیا۔

اس اعلامیے پر بانی سپیکرز سمیت فورم کے اراکین نے بھی دستخط کیے جو 45 ممالک کی نمائندگی کرتے ہیں ، جن میں معززین اور اعلی سطح پارلیمانی رہنما شامل تھے۔ دستخط کنندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر مس پاؤلا وائٹ کین بھی شامل تھیں ۔مس کین نے اعلامیہ کی وسیع بین الاقوامی حمایت اور اہمیت کو اجاگر کیا ۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی جنہوں نے اہم عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کی نمائندگی کی ، نے امن تعمیر ، کثیرالجہتی تعاون ، اور جامع ترقی کے لئے پاکستان کے عزم ہو دہرایا اور اپنے خطاب میں جوہری پھیلاؤ ، غربت ، موسمیاتی تبدیلی ، اور علاقائی تنازعات جیسے عالمی چیلنجوں کے مقابلہ میں اجتماعی کوششوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر زور دیا۔

سیئول اعلامیہ جو کہ ایک مشترکہ عالمی نقطہ نظر اور عزم کا خاکہ پیش کرتا ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہے : 1. پارلیمانی رہنماؤں اور اداروں کے مابین تعاون کو مضبوط کرنا

  1. امن کے لیے عالمی کوششوں کو فروغ دینا

3.بین الاقوامی نظم و ضبط کو برقرار رکھنا اور انسانی حقوق کا احترام کرنا

4.مشترکہ خوشحالی کا ادراک کرنا اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانا

  1. موسمیاتی تبدیلی ، پبلک ہیلتھ کے مسائل ، اور ڈیجیٹل تقسیم کے مسائل کو حل کرنا۔
  2. جزیرہ نما کوریا میں امن قائم کرنا چیئرمین سینٹ میں کہا کہ امن محض جنگ نہ ہونے کا نام نہیں بلکہ ایک ایسے ماحول کی فراہمی ہے جہاں تمام انسانیت ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکے اور اگے بڑھ سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ
    باہمی سمجھوتے، بین الاقوامی یکجہتی اور مربوط پارلیمانی کاوشوں کے ذریعے ہم ایک خوشحال دنیا کا تصور شرمندہ تعبیر کر سکتے ہیں۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک نے اعلامیہ کے رہنما اصولوں پر عمل کرنے اور بین الپارلیمانی ڈائیلاگ کے ذریعے تعاون پر مبنی عالمی مستقبل کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا