سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کے بانی رکن کی حیثیت سے مکمل یورینیم کو افزودہ کرنے کاپورا حق حاصل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جھوٹ کو دہرانے سے حقائق تبدیل نہیں ہوتے۔ دنیا میں کئی ایسے این پی ٹی رکن ممالک ہیں جو یورینیم کی افزودگی کرتے ہیں لیکن ایٹمی ہتھیاروں کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔ ان ممالک میں ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ کی کئی ریاستیں شامل ہیں۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ سخت گیر مؤقف اور اشتعال انگیز بیانات صرف مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایک مضبوط اور پائیدار معاہدہ ممکن ہے، اگر سیاسی عزم اور منصفانہ رویہ اختیار کیا جائے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ این پی ٹی معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک پر لازم ہے کہ وہ اپنے جوہری ذخائر کا اعلان کریں اور انہیں اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے تحت رکھیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے طویل عرصے سے ایران پر جوہری ہتھیاروں کے حصول کا الزام لگایا ہے جس کی ایران تردید کرتا ہے، اور ایران موقف اپناتا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف شہری مقاصد کے لیے ہےایران اور امریکہ نے 12 اپریل سے جوہری مذاکرات شروع کئے تھے،3کے لیے طے شدہ چوتھے مذاکراتی دور کو عمان نے لاجسٹک وجوہات کی بنا پر ملتوی کر دیا