جیلوں کا نظام بہتر بنا کر قیدیوں اور حوالاتیوں کے انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت

اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں جیلوں کا نظام بہتر بنا کر قیدیوں اور حوالاتیوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے اور جیل حکام کو قیدیوں اور حوالاتیوں کے بنیادی انسانی حقوق کو کسی بھی صورت پامال نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار حکومت پاکستان کے پیغام پاکستان بیانیہ کے تحت ہری پور یونیورسٹی کے اشتراک سے سنٹرل جیل ہری پور میں منعقد ہونیوالے دو روزہ تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ متشددانہ انتہائپسند رویئے اختیار کرنے کی بجائے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق قیدیوں کی فکری اور مذہبی آزادی کے اصولوں کا احترام کیا جائے اور جیلوں میں متشددانہ سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے کسی قسم کا کوئی غیر قانونی اور غیر اخلاقی حربہ استعمال کرنیکی بجائے قیدیوں کی اصلاح کیلئے تربیت کا نظام بھی وضع کیا جائے تاکہ قیدی اپنی سزا پوری کرکے جیل سے رہائی کے بعد معاشرہ کے اچھے شہری بن سکیں۔ سیمینار میں اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ضیائالحق کے علاوہ ڈاکٹر عبدالمومن سمیت کئی دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس تربیتی سیشن میں جیل افسران اور سٹاف نے بھی شرکت کی۔ مقررین نے قیدیوں اور حوالاتیوں کی پرتشدد انتہائپسندی اور بنیاد پرستی کے اسباب و عوامل کو سمجھنے کی ضرورت بیان کرتے ہوئے کہا کہ جیل خانوں کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے جیل کے اعلیٰ افسران اور ماتحت عملے کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اس لیے جیل افسران اور عملے کی تربیت بھی اشد ضروری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل حکام کو پرتشدد انتہائپسند معاملات سے نمٹنے کیلئے کئی چیلنجز درپیش ہوتے ہیں مگر جیل حکام پرلازم ہے کہ وہ ملکی قوانین کیساتھ ساتھ قیدیوں سے مناسب سلوک کے بارے میں اقوام متحدہ کے وضع کردہ اصولوں کو بھی مدنظر رکھیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ پرتشدد انتہائپسندی سے نمٹنے کیلئے جیل میں ہونیوالی کسی بھی کوشش اور کارروائی سے قیدیوں کے بنیادی حقوق کو سلب کرنا انتہائی غیر اخلاقی اور غیر قانونی عمل ہوتا ہے، اس لیے جیل انتظامیہ کو پرتشدد انتہائپسند رویوں کا سدباب کرنا چاہیے اور بنیاد پرستی کی وجہ سے ہونیوالے تشدد کو ہرصورت روکنا چاہیے تاکہ قیدی جیل میں کسی قسم کی متشددانہ سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں اور جیل سے رہائی کے بعد آزاد معاشرے میں واپس جاکر بھی جرائم کی دنیا سے دور رہیں۔مقررین نے کہا کہ اسلام میں قیدیوں کے حقوق کا بھی تعین کیا گیا ہے جبکہ قرآن مجید میں بھی قیدیوں کیساتھ حسن سلوک کی تاکید کی گئی ہے۔ اس دو روزہ تربیتی پروگرام میں جیلوں کے اندر پرتشدد انتہائپسندی کے سدباب کیلئے انتظامات کو مزید بہتر بنانے کیلئے ایسے طریقوں کی سفارشات کی گئیں جن پر عمل پیرا ہوکر جیل افسران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بہترین انتظامات کرکے اپنی انفرادی اور محکمانہ کارکردگی کو بین الاقوامی معیارات کے عین مطابق فروغ دے سکیں گے

اپنا تبصرہ لکھیں