وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے 4 دنوں میں بھارت کو سبق سکھا کر 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔
بھارتی جارحیت میں آزاد کشمیر میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثا میں امدادی رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک ایسی جنگ چھڑی جو کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی تھی، اور جس کے نتائج خدانخواستہ بہت بھیانک ہوسکتے تھے، پہلگام کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن بھارت نے اس کی آڑ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، ہم نے پوری دنیا کو باور کرایا کہ یہ ایک جھوٹا، بے بنیاد الزام ہے اور یہ ایک بہت بڑی سازش کا حصہ ہے، جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد میں نے کاکول اکیڈمی میں اس وقعے کی عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں اور اپنا کیس حقائق کی بنیاد پر بیان کریں گے، بھارت کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی تھی چنانچہ اس نے پاکستان پر حملہ کردیا، بھارتی حملوں میں بہاولپور، دوسرے علاقوں میں 33 افراد شہید اور 55 زخمی ہوئے، آزاد کشمیر میں شہدا اور زخمی ان کے علاوہ ہیں، نہتے پاکستانیوں پر بھارت نے حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ معرکے کے دوران پاکستان نے ہندوستان کے نہتے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے جن پر اسے بڑا ناز تھا، رافیل، مگ 29 اور دوسرے جہاز گرائے اور الفتح میزائیلوں کے ساتھ بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، مگر بھارت باز نہیں آیا اور بھارت پر تواتر کے ساتھ الزامات بھی لگاتا رہا اور پاکستان پر ہرجگہ حملے جاری رکھے، 9 اور 10 مئی کی رات ہم نے بھارت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کے بے شمار ممالک اس بات پر یکسو تھے کہ پاکستان حق پر ہے، پاکستان نے جو عالمی تحقیقاتی کمیشن کی آفر کی ہے اس سے پاکستان کی سچائی پاکستان کے ہاتھ صاف ہونے کے واضح ثبوت ہیں، لہذا یہ پہلی بات ہے کہ ہندوستان ایک ایسے گھمنڈ میں تھا، اس کو غرور تھا کہ پوری دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہیں، لیکن ہندوستان کے دوست نیوٹرل ہوگئے اور جو نیوٹرل تھے انہوں نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا کہ پاکستان کو مؤقف جائز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم جواب دیں گے، پہلے جو ہم نے 6 جہاز گرائے وہ ہم نے دفاعی قدم اٹھایا جو ہمارا حق تھا کہ ہندوستان حملہ آور تھا، ہم نے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے اس کے 6 جہاز گرائے اور پھر 10 مئی کو بھارتی کی دوسری تنصیابت کو نقصان پہنچایا، 9 کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے دشمن کے اوپر میئر اٹیک کریں گے۔