نائب امیر جماعتِ اسلامی اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے امیر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم سے مرکز اہلِ حدیث لاہور میں ملاقات کی، اِس موقع پر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے مرکزی رہنما اور عہدیداران بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق) کے امیر مولانا عبدالحق ثانی سے بھی اکوڑہ خٹک میں فون پر رابطہ کیا اور 23 جولائی 2025ء کو اسلام آباد میں مِلی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اِس موقع پر نذیر احمد جنجوعہ، سید لطیف الرحمن شاہ بھی موجود تھے۔ آل پارٹیز کانفرنس کے انتظامی امور پر مشاورت کے لیے 16 جولائی کو اسلام آباد میں خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر مِلی یکجہتی کونسل ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے مرکزی قائدین کی مشاورت سے 23 جولائی کو اسلام آباد میں مِلی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی میزبانی میں مجلسِ قائدین اور مرکزی رہنماؤں کی اہم آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے۔ کانفرنس کے ایجنڈا میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اسلامی نظریاتی کردار کی حفاظت، پارلیمنٹ کے ذریعے قرآن و سُنت اور آئینِ پاکستان سے متصادم قانون سازی کا مذموم عمل، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، تخریب کاری، ہندوستان کی پاکستان میں دہشت گردی واقعات میں فعال کردار اور سرپرستی، جس کی بنیاد پر عوام کے جان مال عزت کو لاحق خطرات اور مسئلہ فلسطین و کشمیر کی صورت، حال، خصوصاً اسرائیل کے ناجائز وجود اور غزہ میں اُس کے جنگی جرائم کی انتہا کے باوجود بعض ممالک بالخصوص پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی آوازیں پر متفقہ مؤقف اختیار کرنے پر قائدین لائحہ عمل بنائیں گے۔ واضح رہے کہ دینی جماعتیں اختلافات کے باوجود قومی سلامتی کے تحفظ اور قرآن و سُنت کی بالادستی اور آئینِ پاکستان کے نفاذ پر متفق اور متحد ہیں۔
لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی کے مرکز منصورہ آڈیٹوریم میں خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان، کرک، لکی مروت، بنوں، کوہاٹ، ہنگو، شمالی و جنوبی وزیرستان، کُرم (سدہ) کے کارکنان کی مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ؐ نے عرب قومیت کو اُبھارنے کی بجائے انسانوں کی کردار سازی، عظیم الشان وژن، نصب العین کا شعور بلند کرکے بابرکت اسلامی انقلاب برپا کیا، انسانوں پر انسانوں کی حاکمیت کا خاتمہ کرکے اللہ تعالیٰ کی حکمرانی قائم کی، عدل و انصاف، تقویٰ، پرہیز گاری، امانت و دیانت، انسانوں کی خدمت، خیرخواہی، سچائی، اخلاق کی بلندی اور جذبہ اصلاحِ معاشرہ کا ہمہ گیر نظام قائم کردیا۔ آج بھی خاتم الانبیاﷺ کے اُسوہِ حسنہ کو مشعلِ راہ بناکر انسانیت تمام بحرانوں اور پریشانیوں سے نجات حاصل کرسکتی ہے۔ جماعت،ِ اسلامی پاکستان مں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، قرآن و سُنت کی بالادستی اور آئینِ پاکستان کے نفاذ، انسانوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور وفاق و صوبوں کے درمیان تمام تنازعات کو آئین و عدل کی بنیاد پر حل کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لیے اندرونی اور بیرونی قوتیں مسلسل ہر حربہ اختیار کررہی ہیں۔ آئین سے اعلانیہ بغاوت کرنے والے اور آئین پر اپنے اختیارات کی بنیاد پر انحراف کرنے والے ملک و مِلت کے لیے خطرناک ثابت ہورہے ہیں۔ افغانستان میں عالمی استعماری قوتوں کی باربار شکست، بنگلہ دیش میں ہندوستان کی بنگلہ عوام پر ناجائز بالادستی کا خاتمہ، پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی عظیم الشان کامیابی، ایران پر امریکہ و اسرائیل کے حملوں اور جارحیت کی ناکامی مِلتِ اسلامیہ کو اتحاد و وحدت کا نیا عظیم جذبہ دے رہی ہے۔ یرپ اُمت کا اتحاد، مسلم ممالک کا ترجیحات پر لائحہ عمل فلطین و کشمیر کی آزادی کا پیش خیمہ ہوگا اور یہود و ہنود ناکام ہونگے
