آئندہ عام انتخابات میں 16 اور 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کو ووٹ دینے کا حق حاصل

برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں 16 اور 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہوگا۔ وزرا کے مطابق یہ اقدام برطانیہ کی جمہوریت میں “انقلابی” تبدیلیوں کا حصہ ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یہ تبدیلی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ برطانیہ بھر میں انتخابات اس حوالے سے سکاٹ لینڈ اور ویلز کے برابر ہوں، جہاں یہ عمر پہلے ہی ووٹ دینے کے لیے مقرر ہے۔ برطانیہ میں اگلے عام انتخابات 2029 کی گرمیوں تک متوقع ہیں۔

ڈپٹی وزیرِ اعظم انجیلا رینر نے کہا کہ “طویل عرصے سے عوامی اعتماد کو نقصان پہنچا ہے، اور اب ہم ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو برطانوی جمہوریت میں حصہ لینے کے قابل بنائیں گے… ہم اپنے منشور کے وعدے پر عملدرآمد کر رہے ہیں کہ 16 سال کے نوجوانوں کو ووٹ کا حق دیا جائے۔”

انہوں نے کہا کہ 16 سال کے نوجوان پہلے ہی کام کرتے ہیں، ٹیکس دیتے ہیں اور مسلح افواج میں خدمات انجام دیتے ہیں۔

جمہوریت کی وزیر روشنیرا علی کہا کہ اس اقدام سے عوامی اعتماد بحال اور جمہوری شمولیت میں اضافہ ہوگا۔

تاہم بعض سیاسی جماعتوں نے وزیر اعظم کیئر سٹارمر پر “مستقبل کے انتخابات میں دھاندلی” کا الزام لگایا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے اس اقدام کو انصاف کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا: “اگر آپ کام کر سکتے ہیں، ٹیکس دے سکتے ہیں، اور فوج میں خدمات انجام دے سکتے ہیں تو آپ کو ووٹ دینے کا بھی حق ہونا چاہیے۔”

دنیا بھر میں صرف چند ممالک میں ووٹ دینے کی عمر 18 سال سے کم ہے۔ 2024 میں صرف نکاراگوا، سکاٹ لینڈ (صرف مقامی انتخابات کے لیے)، آئیل آف مین، گرنزی، ایتھوپیا، ایکواڈور، کیوبا، برازیل، اور آسٹریا میں 16 سال کی عمر میں ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے۔

نئے منصوبوں کے تحت پولنگ اسٹیشن پر برطانیہ کے جاری کردہ بینک کارڈ کو شناختی دستاویز کے طور پر قبول کیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ خودکار ووٹر رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے ووٹ کے لیے رجسٹریشن کا عمل بھی آسان بنایا جائے گا۔

ان اصلاحات میں ایسے قانونی سقم کو بھی بند کیا جائے گا جس کے ذریعے بیرونی ڈونرز ’شیل کمپنیوں‘ کے ذریعے برطانیہ کی سیاسی جماعتوں پر اثر انداز ہو سکتے تھے۔ اس کے علاوہ، انتخابی کمیشن کو سیاسی مالیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 5 لاکھ پاؤنڈ تک جرمانہ عائد کرنے اور انتخابی مہم میں کارکنوں کو ہراساں کرنے پر سخت سزائیں دینے کے اختیارات دیے جائیں گے۔