ایرانی صدر پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ

ایرانی صدر پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ
مسعود پزشکیان پاکستان کے اپنے پہلے دورے پر گذشتہ روز پہنچےتھے، دورے میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کا عزم دہرایا گیا، مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ ہوایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگئے، وفاقی وزرا عطا تارڑ اور ریاض حسین اور دیگر نے معزز مہمان کو رخصت کیا۔

ایرانی صدر کی وطن واپسی کے موقع پر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، وفاقی وزرا نے معزز مہمان کو نورخان ایئربیس پر الوداع کیا، صدر ایران کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے دورے کی تصویری البم پیش کی۔

خیال رہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان وفد کے ہمراہ پاکستان کے پہلے دو روزہ سرکاری دورے پر گذشتہ روز لاہور پہنچے تھے جہاں مسلم لیگ ( ن) کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا استقبال کیا تھا۔

بعدازاں ایرانی صدر اسلام آباد پہنچے تھےجہاں وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا کے ہمراہ ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئ تھی۔

اتوار کو ایرانی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا اسرائیل خطے کو عدم استحکام کاشکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، غزہ، لبنان اور شام میں جارحیت اسرائیلی مذموم عزائم کا حصہ ہیں، امن کے لیے مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہیے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ ایران ہمارا انتہائی برادر اور دوست ملک ہے، ایران پراسرائیلی جارحیت کےخلاف پاکستان کےعوام نے بھرپور مذمت کی۔

ایرانی صدر کے دورے میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 8 ارب ڈالر تک وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

قبل ازیں پاکستان اور ایران کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی، سیاحت، ثقافت، ورثہ، میٹرالوجی، موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے شعبے سمیت مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ ہوا۔

وطن واپس روانگی سے قبل ایرانی صدر نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایوان صدر میں ملاقات کی، اور اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیےمیں شرکت کی۔

دوران ملاقات صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں، انہوں نے علاقائی معاملات پر ایران کے اصولی مؤقف کو سراہا ۔

صدر مسعود پزیشکیان نے اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی قیادت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا۔