ایئرپورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے مکینوں نے شدید گرمی اور حبس میں ہفتے میں چار دن ہونے والی طویل لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش نے زندگی اجیرن بنا دی ہے، بچے اور بیمار سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ یو پی ایس بھی جواب دے چکے ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ عوام غیض و غضب سے بچیں اور جب سے دفتر سوسائٹی کے اندر آیا ہے لوگ مزید پریشان ہو گئے ہیں
اپوزیشن بھی سوائے پیغامات رسانی کے کوئی کام نہیں کرتی
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کوآپریٹو ڈویلپمنٹ کے بعض ذمہ داران کالی ٹینکی کے دفاتر میں بیٹھ کر عوامی مسائل سے لاتعلق ہیں۔ لوگ سوال کرتے ہیں کہ جب یہاں سے ٹیکس، فیسیں اور دیگر چارجز باقاعدگی سے وصول کیے جاتے ہیں تو پھر فنڈز کہاں خرچ ہو رہے ہیں؟ عوام کا مطالبہ ہے کہ جو پیسہ یہاں کے رہائشیوں سے لیا جا رہا ہے، وہ اسی سوسائٹی پر لگایا جائے، نہ کہ کہیں اور منتقل کیا جائے۔
انجینئر افتخار چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ “یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں، بلکہ یہاں کے عوام کا بنیادی حق ہے۔ عمران خان کے دور میں ایسی صورتحال نہیں تھی۔ یہاں کے عوام نے گزشتہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو بھرپور ووٹ دیا تھا، جبکہ مخالف امیدوار صرف چند سو ووٹ لے سکے تھے۔ یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ رہائشیوں کو ان کی سیاسی وابستگی کی سزا دی جا رہی ہے۔”
انہوں نے حکومتِ پنجاب اور وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ فوری نوٹس لے کر سوسائٹی میں بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ رہائشیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج اور دھرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
