اسلام آباد کو آئینی حق نہیں دیا گیا تو کمشنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے

اسلام آباد ——–امیر جماعت اسلامی اسلام آباد انجینئر نصراللہ رندھاوا نےکہا ہے کہ اگر اسلام آباد کو آئینی حق نہیں دیا گیا تو کمشنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے ، شہر میں آئی جی ، ڈی سی ، کمشنر اشرافیہ کے نمائندے بن چکے ہیں۔ پانی ، صحت ، تعلیم سمیت شہر کا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔ بتایا جائے این ایف سی ایوارڈ کی رقم کہاں خرچ ہوئی۔ میئر گمشدہ ہے ، تلاش گمشدہ کا اشتہار لگائیں گے۔ لینڈ اور ڈرگ مافیا نے مظالم کی انتہاکردی ہے ، مختلف مسائل پر عدالت سے سے رجوع کیا ہے ، جلد کمشنر ہاؤس اور میئر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ممبرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

نصراللہ رندھاوا نے کہا کہ سی ڈی اے کے اہلکاروں نے اسلام آباد کو فراموش کیا ہوا ہے۔ شہریوں کو قانونی اور آئینی حق سے محروم کیا جارہا ہے، تفریح گاہوں ، کھیلوں کے میدانوں کو پرائیویٹائز کرنا کون سی عقلمندی ہے۔ کمشنر اسلام آباد کو کسی صورت عوامی حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے ، پیچھا کریں گے اور عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ 2015 کے بعد شہر لاوارث ہے ، بلدیاتی الیکشن کو مختلف حیلوں بہانوں سے ملتوی کرنا عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

امیر اسلام آباد نے کہا کہ عوامی کمیٹیاں بن چکی ہیں ، مسائل کو اجاگر کررہے ہیں ان شاءاللہ اس کو ماس موومنٹ میں تبدیل کریں گے۔تھانہ کچہری میں ہونے والے مظالم کو ختم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کریں گے۔حیرت کی بات ہے اشرافیہ نے عوام کو شودر سمجھا ہوا ہے اور مظالم کی انتہا کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچیس لاکھ کی آبادی کے لیے صحت کی سہولیات نہیں ، پینے کا پانی میسر نہیں ، تعلیم کا یہ حال ہے کہ گزشتہ بیس سالوں میں کوئی تعلیمی ادارہ نہیں بنا۔ شہر کو ان ڈاکوؤں سے آزاد کرانا ہوگا۔ متحد ہو کر مقابلہ کریں گے اور حقوق کا حصول یقینی بنائیں گے۔