بھارت نے باضابطہ اطلاع کے بغیر دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، پنجاب میں اموات 46 ہوگئیںپنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال بدستور برقرار ہے۔ بھارت نے باضابطہ اطلاع کے بغیر دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا۔
بھارت کی آبی جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔ بھارت نے باضابطہ اطلاع کے بغیر دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا ۔ انڈس واٹر کمشنر کے بجائے بھارت نے ہائی کمیشن کے ذریعے پاکستان کو آگاہ کیا۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق دریائے ستلج میں ہری کے اور فیروز پور کےمقامات پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے ۔ نقصانات سے بچنے کیلئے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا گیا ۔ وزارت آبی وسائل نے اٹھائیس متعلقہ اداروں کوہنگامی اقدامات کا مراسلہ جاری کیا ہے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے پنجاب کی فلڈ رپورٹ کے مطابق سیلابی صورتحال کےباعث 3900 سے زائد موضع جات متاثرہوئے جبکہ صوبہ بھر میں اموات کی تعداد 46 ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق دریاؤں میں سیلاب سے مجموعی طورپر38لاکھ 75ہزارلوگ متاثر ہوئے، سیلاب میں پھنس جانے والے 18 لاکھ لوگوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کا مزید کہنا تھا کہ منگلا ڈیم87 فیصد، تربیلاڈیم 100فیصد بھرچکا ہے جبکہ دریائے ستلج پر موجود بھارتی بھاکڑا ڈیم 84 فیصد تک بھرچکا ہے، پونگ ڈیم 98 فیصدجبکہ تھین ڈیم 92 فیصد تک بھرچکا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ24گھنٹوں میں پنجاب کےبیشتراضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئی جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی ہے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ہریکے کے مقام پر وارننگ ملی جسے متعلقہ انتظامیہ سے شئیرکردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کے شیرشاہ برج پر خطرے کی حد عبور ہو گئی ۔ اللہ کرے ہمیں برج کو بریچ نہ کرنا پڑے اور پانی گزر جائے۔ بریچنگ کی صورت میں 24 موضع جات متاثر ہو سکتے ہیں۔