عزم، قربانی اور جدوجہد

پاکستان کی سیاست میں کئی کردار آئے اور گم ہو گئے، لیکن کچھ نام ایسے ہیں جو اپنے عزم، قربانی اور جدوجہد ہیں۔

مریم نواز انہی ناموں میں سے ایک ہیں۔ ان کا سفر عوامی خدمت کی ایک داستان ہے۔

سیاست کے میدان میں کچھ کردار ایسے ہوتے ہیں جو اپنی قربانیوں اور جدوجہد کی بدولت لوگوں کے دلوں پر نقش چھوڑ جاتے ہیں۔ مریم نواز انہی کرداروں میں سے ایک ہیں۔

ان کا سیاسی سفر کانٹوں، رکاوٹوں اور طوفانوں سے بھرا ہوا راستہ ے۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ہر مشکل نے انہیں کمزور کرنے کے بجائے اور مضبوط کر دیا۔

مریم نواز نے سب سے پہلے سوشل میڈیا کو اپنی آواز بنایا۔ اسے ہتھیار بنایا اور اپنے موقف, اپنے خیالات کو لاکھوں دلوں تک پہنچایا۔ نوجوان نسل اور متوسط طبقہ ان کی طرف متوجہ ہوا ان کا پہلا قدم عوام کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔

سب سے بڑا امتحان وہ تھا جب انہیں اپنی عظیم والدہ بیگم کلثوم نواز کی بیماری اور جدوجہد کے دنوں میں میدان سیاست سنبھالنا پڑا۔ آمرانہ دور میں تن تنہا جدوجہد کی اور مسلم لیگ ن کو سہارا دیا۔ مختصر مدت میں انہوں نے جو اقدامات کیے وہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ وہ محض نام کی لیڈر نہیں، بلکہ عمل کی سیاست دان ہیں۔

عوامی انقلابی منصوبے شروع ہوئے۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے فیصلے کیے گئے۔ کسانوں کے لیے ریلیف پیکج اور مزدوروں کے لیے سہولتیں فراہم کی گئیں، تاکہ کمزور طبقے کو سہارا مل سکے۔ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ ان کے نزدیک اقتدار عوامی خدمت کا ذریعہ ہے۔

سیلاب آیا تو لاکھوں خاندان اجڑ گئے، اور لاکھوں لوگ کھلے آسمان کے نیچے بے یار و مددگار ہو گئے۔

مریم نواز نے اپنے رویے سے ایک نئی روایت قائم کی۔ وہ خود سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچیں، چٹائی پر متاثرہ عورتوں اور بچوں کے ساتھ کھانا کھایا، ننھے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے نوالے کھلائے مریم نواز نے اپنی پوری ٹیم کو بھی خدمت کے اسی جذبے کے ساتھ میدان میں رکھا۔ وہ اب محض نواز شریف کی بیٹی نہیں رہیں بلکہ عوام کی خادم، محافظ اور قائد کے طور پر پہچانی جا رہی ہیں ان کی سیاست ایک نئے عہد کی بنیاد ڈال رہی ہے۔ یہ وہ سیاست ہے جس میں نہ پروٹوکول کی دیوار ہے اور نہ فاصلے کی رکاوٹ۔ جس میں قیادت صرف منصب نہیں بلکہ لوگوں کے ساتھ جینے مرنے کا عہد ہے۔

وہ بیٹی جس نے اپنے والد کو بار بار قربانی دیتے دیکھا، اب روایات کی پاسداری کرتے ہوئے پنجاب کی عوام کی خدمت کر رہی ہے۔