او آئی سی کے 6 رکنی وفد کا لائن آف کنٹرول پر چکوٹھی سیکٹر کا دورہ

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے پاکستان اور جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبے کی قیادت میں او آئی سی کے 6 رکنی وفد نے لائن آف کنٹرول پر چکوٹھی سیکٹر کا دورہ کیا۔ جہاں پر انہیں لائن آف کنٹرول کی تازہ ترین صورتحال ، بھارت کی جانب سے معصوم شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے سیز فائر لائن کی خلاف ورزی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق او آئی سی کے وفد نے لائن آف کنٹرول کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرنے اور لائن آف کنٹرول پر خود صورتحال دیکھنے کا موقع فراہم کرنے پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفد کنٹرول لائن پر بھاری اشتعال انگیزی اور فائرنگ کا نشانہ بننے والے شہریوں سے ملاقات کر کے صورتحال کو معلوم کرے گا اور تنظیم کے سیکرٹری جنرل کو ایک جامع رپورٹ پیش کرے گا۔علاوہ ازیں اسلامی تعاون تنظیم کے جموں و کشمیر کے حوالے سے نمائندہ خصوصی یوسف الدوبے نے ایوان صدر مظفرآباد میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان سے ملاقات کی اور اُن سے مقبوضہ جموں کشمیر اور بھارت میں ہونے والے واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے یوسف الدوبے نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع اسلامی تعاون تنظیم کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے اور تنظیم نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس اہم مسئلے کے پُر امن سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرُ امن حل ناگزیر ہے ۔ اُنہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گزشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنے اقدامات کو واپس لے ۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور محاصرہ ختم کرے اور کشمیریوں کے بنیادی شہری حقوق فی الفور بحال کرے ۔ اوراقوام متحدہ کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی بحران کو حل کیا جا سکے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے کشمیری عوام اور پاکستان کے اُصولی موقف پر پوری جرأت اور استقلال کے ساتھ کھڑے رہنے پر کشمیری عوام کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب بسنے والے کشمیریوں کو اسلامی تعاون تنظیم سے بہت توقعات وابستہ ہیں اور وہ یہ اُمید رکھتے ہیں کہ مسلم اُمہ کے اس پلیٹ فورم سے اُن پر ہونے والے ظلم و ستم اور اُن کی آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کے لیے موثر آواز بلند کی جائے گی ۔قبل ازیں اسلامی تعاون تنظیم کے وفد نے وزیراعظم پاکستان عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور مختلف پارلیمنٹیرین سے ملاقاتیں کر کے تنازع کشمیر کے حوالے سے اہم بات چیت کی اور مسلمان ممالک کے اہم فورم کو مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے متحرک کردار ادا کرنے کے حوالے سے بات چیت کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے او آئی سی وفد کو بھارت میں فاشسٹ ہندوتوا نظریے اور مسلمانوں پر مظالم سے آگاہ کیا اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر اور انڈیا میں مسلم کشی کے خلاف کردار ادا کرنیکا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں