امیرجماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ الخدمت فاونڈیشن تھوڑے عرصے میں تناور درخت بن گیا ہے اور اس میں رضاکاروں کا اہم کردار ہے ۔نوجوان خدمت خلق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں اس کے بعد جب تک آپ کسی کی مدد نہیں کریں گے آپ کو چین نہیں ملے گا جبکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین بنوقابل پاکستان نویدعلی بیگ، سیکریٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق،نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان مشتاق مانگٹ، نائب صدرالخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ائیر مارشل(ر)ارشد ملک نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ مل کر ملک کا نظام اور تقدیر بدلیں گے،الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے پاک چائینہ فرینڈ شپ سنٹر میں رضاکاروں کے عالمی دن پر بدھ کو تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں بڑی تعداد میں نوجوانوں ،کالج و یونیورسٹیوں کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔تقریب میں بڑی تعدا دمیں نوجوانوں طلبہ وطالبات نے اپنے آپ کوبطور رضاکار الخدمت فاؤیشن کے ساتھ رجسٹرڈ کروایا۔تقریب میں 70فیصد طالبات نے شرکت کی۔
تقریب کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاکہ کامیاب پروگرام کرنے تمام پوری ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں الخدمت فاونڈیشن ایک تھوڑے عرصے میں تناور درخت بن گیا ہے اور اس میں رضاکاروں کا اہم کردار ہے ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے الخدمت فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی ۔اس کو بناتے وقت جس مقصد کا تعین کیا گیا اس پر الخدمت فاونڈیشن نے رنگ ونسل کے بغیر سب کی مدد کی ۔حالیہ سیلاب میں خدمت کے جذبے کے تحت رضاکاروں نے کام کیا ۔ الخدمت فاونڈیشن نے لوگوں کے گھروں میں پکاکھانا پہنچایا ہے ۔ رضاکاروں میں اکثرت نوجوانوں کی تھی جو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھتے تھے ۔نوجوان خدمت خلق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں اس کے بعد جب تک آپ کسی کی مدد نہیں کریں گے آپ کو چین نہیں ملے گا ۔سیلاب میں رضاکاروں کو کوئی بیماری نہیں لگی جبکہ جلد کی بیماری عام ہوگئی تھی یہ اللہ کی مدد تھی۔ رسول صلی للہ علیہ وسلم بھی مستحق ،بیماروں اور بزرگوں کی مدد کرتے تھے ۔صحابہ بھی لوگوں کی مدد کرتے تھے مگر اس کا کسی کو بتاتے نہیں تھے خاموشی کے ساتھ ضروت مندوں کی ضروت اور ان کے گھر کے کام خود کرتے تھے مگر اعلان نہیں کرتے تھے۔ حالیہ سیلاب ہو یا کوئی بھی آفت کی گھڑی الخدمت نے قرونِ اولی کے مسلمانوں کی یاد تازہ کی ہے ۔
عالمی یوم رضاکارکے حوالے سے منعقدہ پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بنوقابل پاکستان نویدعلی بیگ نے کہاکہ بین الاقوامی دن منانے کے لیے ہم جمع ہوئے ہیں ہمیں سوچنا چاہیے کہ رضاکار کیا ہے اور ہم رضاکار کیوں بنیں ؟ اس سوال کا جواب قرآن مجید میں ہے کہ نیکی کے کام میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو ۔الخدمت نیکی کے کام کررہی ہے۔اس نیکی کے کام میں آپ کو جڑنا چاہیے ۔ جو رضاکارانہ کام کرتے ہیں وہ زندگی میں خوش ہوتے ہیں اور مزید کام کا حوصلہ ان کو ملتا ہے ۔ بنو قابل پروگرام حافظ نعیم الرحمن کا وژن ہے جرمنی میں نوجوانوں کی کمی ہے وہاں شرح پیدائش منفی میں چلی جاتی ہے وہاں بزرگ زیادہ ہیں نوجوان کم ہیں ان کی ضرورت ہے اس لیے وہ لوگوں کو اپنے ملک لارہے ہیں ۔پاکستان میں نوجوانوں کی فوج ہے اور حکمرانوں نے ان کو ضائع کیا ہے ۔نوجوانوں کے پاس وسائل نہیں ہوتے جس کی وجہ سے وہ یونیورسٹی کی تعلیم حاصل نہیں کرپارہے ہیں ۔ نوجوان پڑھنا چاہتے ہیں مگر ان کی مجبوری ہے کہ وسائل نہیں ہیں۔ہم نے ان نوجوانوں کے لیے بنو قابل پروگرام شروع کیا۔
سافٹ ویئر ہاوسز کو ہنر مند لوگ نہیں ملتے ہیں آئی ٹی میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی ضرورت ہے ہم بنو قابل پروگرام کے تحت لوگوں کو تیار کررہے ہیں ۔ بنو قابل کے پہلے پروگرام میں 80ہزار نے اپلائی کیا کراجی میں 70ہزار لوگوں کو کورس مکمل کروادیئے ہیں اب یہ لوگ مارکیٹ میں کام کررہے ہیں ۔بنو قابل میں ہم 28 کورسز کررہے ہیں پاکستان کے 25 شہروں میں یہ پروگرام چل رہاہے ۔ اس میں مزید شہر بھی شامل ہوں گے۔اے آئی کا چیلنج بہت بڑا ہے ۔اے آئی جب سارا کام خود کرے گا تو آپ کی کیا ضرورت ہوگی ۔ چند سال بعد ہر بندہ اپنا کام خود اے آئی سے کرے گا ۔ 1ہزار دن کے بعد دنیا میں کام کا طریقہ بدل جائے گا اے آئی ہماری زندگیوں میں تیزی سے آرہاہے ۔ دوسرے سیشن جو کہ خواتین کی خود مختاری کے حوالے سے تھا سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہاکہ میں ایک ورکنگ ویمن ہوں ۔ میں جماعت اسلامی کی طرف سے میں پورے پاکستان کی خواتین کی نمائندگی کررہی ہوں ۔ پاکستان میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ خواتین کی خودمختاری کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ تمام انبیا ء نے خواتین کی خودمختاری کی بات کی ہے ۔
حضرت موسی کی ماں کو اللہ نے الہام کیاکہ موسی کو صندوق میں ڈال دو والد کو نہیں الہام کیا۔ رسول ۖ پر جب وحی آئی تو سب سے پہلے اپنی روجہ حضرت خدیجہ الکبری کے پاس آئے ۔ رسولۖ حضرت عائشہ سے بھی زیادہ محبت حضرت خدیجہ الکبری سے کرتے تھے۔ اسلام میں سب سے زیادہ خواتین کی خودمختاری دی ہے۔ ہمارے معاشرے میں گریڈ 17 سے 20تک کی کتنی خواتین افسران، اساتذہ ہیں جو اپنی تنخواہ خود خرچ نہیں کرسکتی ہیں ۔ یہ ہمارے معاشرے کی حقیقت ہے ۔ ہمارا معاشرہ خواتین کو وراثت نہیں دیتا ہے ۔ 16 فیصد خواتین انٹر کی تعلیم حاصل کرپاتی ہے اور 6فیصد خواتین یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرپاتی ہے۔ ہمارے دیہی علاقوں میں خواتین کماتی بھی ہیں اور شوہر کے تشددکا نشانہ بھی بنتی ہے ۔ ہمیں پاکستان کی عورت کو اس کا حق دلانا بھی ہے ۔ عورت کو عزت چاہیے اس سے خاندان اور گھر مضبوط ہوگا ۔ شوہر بیوی کی عزت نہیں کرتا تو بیٹا بھی ماں کی عزت نہیں کرے گا اور بیٹی باپ کی عزت نہیں کرے گی ۔
گھریلو تشدد کی وجہ سے بچیاں شادی سے بھاگتی ہیں وہ نہیں چاہتی جس طرح ان کی والدہ پر تشدد ہوتا تھا اس طرح ان پر بھی ہو۔ گھریلو تشدد بل 2025 پاس ہوگیا ہے مگر اس بل کا حال کیا ہوگا وہ ہمیں پتہ ہے ۔ بچوں کی ذمہ دار والد بھی ہے صرف والدہ نہیں ہے ۔ پاکستان کی ہر ماں اور بیٹی کا مستقبل محفوظ کرنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ہم خوارتین کو ان کی خودمختاری دیں گے۔ انٹرنیشنل ولینٹئر ڈے(عالمی یوم رضاکار)کے حوالے سے منعقدہ تیسرے سیشن سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان مشتاق مانگٹ نے کہاکہ اللہ نے کسی کو بے مقصد پیدا نہیں کیا ہے ۔ اللہ کی مخلوق کی خدمت ہم پر فرض ہے ۔ ہمیں حق داروں تک ان کا حق پہنچانا چاہیے۔ معاشرے کو اس وقت تک کوئی چیز نہیں دی جاسکتی جب تک وہ بندہ خود اس کا قابل نہ ہو۔ الخدمت فاؤنڈیشن میں 80ہزار رضاکار ہیں ۔ آج نوجوان کے پاس روزگار نہیں ہے ہمارے دور میں تعلیم مفت تھی آج کے نوجوانوں کو تعلیم خریدنی پڑرہی ہے ۔ نواجوان جب فیصلہ کرلیں گے تو معاشرہ تبدیل ہوگا۔
بنوقابل میں اس سال 1لاکھ لوگوں کو ہنر مند بنائیں گے ۔ اگلے سال یہ تعداد دو لاکھ کردیں گے ۔ عالمی یوم رضاکارکے حوالے سے منعقدہ چوتھے سیشن سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے نائب صدرالخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ائیر مارشل(ر)ارشد ملک نے کہاکہ پاکستان تب مضبوط بنے گا جب ہم اپنا حصہ اس میں ڈالیں گے اس کے لیے نوجوانوں کو آگے آناہوگا،مجھے خوشی ہے کہ آج کی تقریب میں بڑی تعداد امیں نوجوان اور خاص کریونیورسٹیوں کے طالب علم ہیں ۔پاکستان میں کسی کو قاسم کا ابا اور کسی کو مریم کے پاپا اور کسی کو ہمارا یونیفارم پسند نہیں ہے ۔اس لیے اس نظام کو تبدیل کرنے کے لیے نوجوان آگے آئیںاگر نواجون اداروں اور حکومت کی طرف دیکھتے رہیں گے تو نظام نہیں بدلے گا اور نہ انصاف ہوگا ۔ انقلاب فرانس میں بھی نوجوانون کا کردار تھا ۔
بنگلہ دیش کے حالیہ انقلاب میں بھی نوجوانوں کا کردار رہا ہے نظام کی تبدیلی اور انقلاب کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ائیرفورس سے ریٹائرمنٹ کے بعد کچھ عرصہ میں پی آئی اے میں رہااس کے بعد مجھے الخدمت فانڈیشن کا پلیٹ فارم ملا جس میں پہلا پروجیکٹ ہمیں فلسطین کا ملا اور فلسطین ہم نے 36 امدادی سامان کی کھیپ بھیجی ہیں ۔اس میں نوجوانوں نے اہم کردار ادا کیا ۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں گٹر کے ڈھکن کی بات ہوتی ہے جہاں حادثہ ہوا کیا وہاں کی مارکیٹ والوں اور لوگوں کو یہ نظر نہیں آرہاتھا کہ گٹر کے ڈھکن نہیں ہیں کیا گٹر کے ڈھکن ہم خود نہیں لگاسکتے ہیں؟اگر ادارے کام نہیں کررہے تو کیاہم خود یہ کام نہیں کرسکتے ہیں ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ہمیں رضاکار بننا ہوگا۔ نوجوان جب تک اپنا کردار ادا نہیں کرتے اور اپنا کردار متعین نہیں کرتے ترقی ممکن نہیں ہے ۔ الخدمت نوجوانوں کو وسائل دے گی ۔ نوجوان الخدمت کے ساتھ ملیں نوجوانوں کے ساتھ مل کر ملک کا نظام اور تقدیر بدلیں گے
