سب کمیٹی کی انکوائری مکمل

میئر اسلام آباد اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے کی 50 ارب کی کرپشن۔ LGCI کی سب کمیٹی کی انکوائری مکمل۔ رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی۔

اسلام آباد MCI اور DMA کی نا اہلی ایڈورٹيزمینٹ، غیر قانونی ٹاورز اور ٹیکس چوری۔ ادارے کو اربوں روپے کا نقصان۔

میئر اسلام آباد شیخ انصر عزيز نے کیٹل مارکیٹ کی 2019 میں ہونے والی آکشن رکوائی جس سے DMA کو نو کروڑ کا نقصان ہوا۔

MKZ, SACTEL, TELE-SOLUTION, TELE CARD, TOWER SHARE, AUGREE، QUBEE
وغیرہ بغیر رجسٹریشن اور NOC کے سال ہا سال سرکاری خزانے کو لوٹتے رہے۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔

انکوئری میں انکشاف ہوا
DMA کے افسران غلام حفیظ اور ہاشم خان نے ٹیکس ریکوری نہ کی اور جاتے جاتے ٹیکس ریکارڈ کی فائلیں غائب کر دی۔

موبی لنک، جیز، یو فون، زونگ، پی ٹی سی ایل، وارد، وائی ٹرائب، اور ایم کے ذی وغیرہ نے MCI اور پرائیویٹ زمیینوں پہ نصب ٹاورز کے ٹیکس کئی سال سے ادا نہیں کیے۔ اور کئی غیر قانونی ٹاورز بھی نسب کیے جس سے سرکار کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان۔

انکوئری میں انکاشاف ہوا DMA کی ملی بگت سے اسلام آباد میں موجود مالز اور عمارتوں پہ آویزاں بورڈز اور اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے کی چوری۔

ریکوری میجسٹریٹ کی نا اہلی۔ ٹیکس ریکوری میں پیسے کھا کر جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کیے جس سے قومی خزانے کو کئی کروڑ کا نقصان ہوا۔

DMA نے پچھلے پانچ سال میں
شاپ فیشیا بورڈز کی آکشن نہ ہونے دی جس سے ادارے کو 45 کروڑ کا نقصان