سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے لیے حج پروگرام کا حتمی اعلان کرے گی

سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے لیے حج پروگرام کا حتمی اعلان کرے گی اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے عازمین حج سعودی حکومت کے فیصلے کے پابند ہوں گے وزارت مذہبی امور بھی سعودی عرب کے فیصلے کی منتظر ہے امکان ہے کہ سعودی حکومت پاکستان کے لیے کوٹے میں بہت نمیاں حد تک کمی کردے گی اور ابھی تک یہ حکمت عملی بنائی گئی ہے کہ جہاز میں ایک سیٹ چھوڑ کر حاجی مسافر بٹھایا جائے گا‘ سعودی عرب میں ایک کمرے میں دو عازمین حج ٹھہرائے جائیں گے اور منی کے خیمے میں چار حاجیوں کو رکھا جائے گا یوں اس طرح پاکستان سے نجی گروپس کے ذریعے جانے والے عازمین حج کے لیے حج اخراجات اٹھارہ لاکھ روپے فی حاجی تک ہو سکتے ہیں‘ امکان ہے کہ پاکستان کے لیے نجی حج کوٹہ پانچ ہزار یا اس سے کچھ زائد ہوسکتا ہے لیکن اگر پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ گئے تو یہ کوٹہ ملنا بھی مشکل ہوجائے گا حکومت نے ستر ہزار عازمین حج سے درخواستیں لے رکھی ہیں اور ان کے نام بھی قرعہ اندازی میں کامیاب ہوچکے ہیں ان سب عازمین حج کے پانچ لاکھ فی درخواست گزار کے حساب سے ابھی تک بنکوں میں پڑے ہیں اور اس رقم پر بنکوں کی جانب سے منافع بھی وزارت مذہبی امور کو ملے گا اور یہ ہر سال کی مشق ہے ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی حکومت کے فیصلے کے بعد ہی کامیاب ہونے والے عازمین کے حج کے بارے میں فیصلہ متوقع ہے امکان ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کرونا وائرس کے باعث بزرگ عازمین حج کے لیے حجاز مقدس آنے کی اجازت نہیں دے گی‘ تاہم حتمی فیصلہ اگلے ہفتے ہی سامنے آجائے گا یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پاکستان سے نجی حج گروپس کو عازمین حج کی رجسٹریشن کرنے اور حجاز مقدس میں رہائشیں حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور یہ ابھی تک اپنی بکنگ بھی نہیں کرسکے تھے اب اگر سعودی حکومت کی جانب سے نجی حج گروپس کے لیے بھی گنجائش پیدا ہوئی تو ان کے لیے تھوڑے عرصے میں حج انتظامات کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ پاکستان سے ستر ہزار پاکستانی نجی حج گروپس سے حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے حجاز مقدس جاتے ہیں اور حج اخراجات میں بہت ذیادہ اضافہ ہوجانے کی صورت میں یہ بھی ممکن ہے کہ نجی حج گروپس اپنا کوٹہ استعمال ہی نہ کرپائیں