حج کے بارے میں سعودی عرب کے حتمی فیصلے کے اعلان کرنے کی منتظر

وزارت مذہبی امور اب بھی اس سال کے حج کے بارے میں سعودی عرب کے حتمی فیصلے کے اعلان کرنے کی منتظر ہے وزارت مذہبی امور حج انتظامات کے متوقع فیصلے کے لیے سعودی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اس سال حج ابتدائی طور پر 28 جولائی سے 2 اگست تک منعقد ہوگا سعودی حکومت اگلے ہفتے اس بارے میں حتمی فیصلہ کرنے والی ہے اگر سعودی حکومت نے حجاز مقدس میں قیام کا بہت کم وقت دیا تو عازمین حج مکہ اور مدینہ میں زیارتیں نہیں کر سکیں گے اپریل میں ا سعودی عرب نے دنیابھر کے مسلمانوں اور اسلامی ممالک سے کہا تھا کہ وہ اس سال حج انتظامات کو فی الحال ملتوی کردیں کیونکہ مملکت کوایوڈ -19 پھیلنے کے کے باعث مشکلات پیش آرہی تھیں اسی لیے سعودی حکومت نے اس سال مارچ کے بعد سے عمرہ معطل کردیا تھا اسسال پاکستان کے لیے حج کا کوٹہ ایک لاکھ نواسی ہزار دو سو دس تھا اور حکومت نے سرکاری سکیم کے لیے ساٹھ فی صد اور نجی حج گروپس کو چالیس فی صد کوٹہ دیا تھا سرکاری سکیم کے لیے اس سال ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو دو عازمین حج کے نام قرعہ اندازی میں کامیاب ہوئے تھے اور نجی گروپس کے لیے عازمین حج کا کوٹہ اکہتر ہزار چھ سو چوراسی تھا‘ پشاور‘ لاہور‘ فیصل آباد اور رحیم یار خان سے حج کرایہ چار لاکھ تریسٹھ ہزار چار سو پینتالیس اور کراچی کوئٹہ سے حج کرایہ چار لاکھ پچپن ہزار چھ پچانوے روپے تھا قربانی کے لیے رقم بائیس ہزار آٹھ سو پچیس روپے الگ سے رکھی گئی تھی اور عازمین حج کے لیے لازم تھا کہ ان کے پاس پورٹ کی معیاد یکم فروری2021 تک ہو‘ اسلام آباد میں عازمین حج کے لیے قرعہ اندازی 12 مارچ کوہوئی تھی تاہم اس کے بعد پوری دنیا میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن شروع ہوگیا اور سعودی حکومت نے عمرہ بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا اب اس فیصلے کے بعد کم و بیش77 کے بعد سعودی عرب میں مکہ میں بیت اللہ اور مدینہ میں مسجد نبوی دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے اور اب سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے حج کے لیے بھی کوئی فیصلہ کرنے جارہی ہے سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے لیے حج پروگرام کا حتمی اعلان کرے گی اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے عازمین حج سعودی حکومت کے فیصلے کے پابند ہوں گے وزارت مذہبی امور بھی سعودی عرب کے فیصلے کی منتظر ہے امکان ہے کہ سعودی حکومت پاکستان کے لیے کوٹے میں بہت نمیاں حد تک کمی کردے گی اور ابھی تک یہ حکمت عملی بنائی گئی ہے کہ جہاز میں ایک سیٹ چھوڑ کر حاجی مسافر بٹھایا جائے گا‘ سعودی عرب میں ایک کمرے میں دو عازمین حج ٹھہرائے جائیں گے اور منی کے خیمے میں چار حاجیوں کو رکھا جائے گا یوں اس طرح پاکستان سے نجی گروپس کے ذریعے جانے والے عازمین حج کے لیے حج اخراجات اٹھارہ لاکھ روپے فی حاجی تک پہنچ سکتے ہیں‘ امکان ہے کہ پاکستان کے لیے نجی حج کوٹہ پانچ ہزار یا اس سے کچھ زائد ہوسکتا ہے لیکن اگر پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ گئے تو یہ کوٹہ ملنا بھی مشکل ہوجائے گا حکومت نے ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو دو عازمین حج کے نام قرعہ اندازی میں کامیاب ہوئے تھے ان سب عازمین حج کی رقم بھی ابھی تک بنکوں میں پڑی ہے ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی حکومت کے فیصلے کے بعد ہی کامیاب ہونے والے عازمین کے حج کے بارے میں فیصلہ متوقع ہے امکان ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کرونا وائرس کے باعث بزرگ عازمین حج کے لیے حجاز مقدس آنے کی اجازت نہیں دے گی‘ تاہم حتمی فیصلہ اگلے ہفتے ہی سامنے آجائے گا یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پاکستان سے نجی حج گروپس کو عازمین حج کی رجسٹریشن کرنے اور حجاز مقدس میں رہائشیں حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور یہ ابھی تک اپنی بکنگ بھی نہیں کرسکے تھے اب اگر سعودی حکومت کی جانب سے نجی حج گروپس کے لیے بھی گنجائش پیدا ہوئی تو ان کے لیے تھوڑے عرصے میں حج انتظامات کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ پاکستان سے اکہتر ہزار سے زائدہزار پاکستانی نجی حج گروپس سے حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے حجاز مقدس جانا تھا اب سعودی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کتنا کوٹہ دے گی