حج وعمرہ زائرین کیلئے قانون سازی کا ڈرافت تیار

حکومت نے عمرہ زائرین کی مشکلات میں کمی لانے کا فیصلہ کرلیا، حج وعمرہ زائرین کیلئے قانون سازی کا ڈرافت تیارکرلیا، قانون کا بنیادی مقصد حج وعمرہ زائرین کو قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور نے حج وعمرہ زائرین سے متعلق قانون سازی کا ڈرافت تیارکرلیا ہے۔

حج وعمرہ ایکٹ2020ء کا مسودہ وزارت قانون وانصاف کو منظوری کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔قانون کا بنیادی مقصد حج وعمرہ کو قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ قانون سازی سے عمرہ زائرین کی مشکلات میں واضح کمی آئے گی۔عمرہ زائرین کی مشکلات میں کمی کیلئے قانون سازی کرکے حج اور عمرہ زائرین کیلئے سہولیات ، ٹریول، انشورنس، قیام وطعام سے متعلق بہتری اور ان کو وہاں پر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ دوسری جانب  سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کیلئے عازمین میدان عرفات میںروح پرور خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ عبداللہ بن سلیمان نے کہا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور وہ واحد ہے اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ دن اور رات کا لانے والا ہے اور اسی نے نبی اکرم ؐ کو بھیجا جو تم پر اہل ایمان کے لیے رؤف و رحیم ہیں۔انہوں نے اہل ایمان کو مخاطب کرتے ہوئے تقویٰ اور پرہیزگاری کو اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ ہی زمین و آسمان کا مالک ہے، لہٰذا تقویٰ کو اختیار کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایسی چیز ہے جس سے خیرات و برکات کا نزول ہوتا ہے۔ خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ جو اللہ کے لیے پرہیزگاری اختیار کرتا ہے تو اللہ اس کے لیے نجات کے راستے پیدا فرمادیتا ہے، اس کے گناہ معاف کردیتا ہے اور نیکیوں میں اضافہ فرماتا ہے، لہذٰا تقویٰ اختیار کیا جائے، اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے اور صرف اسی سے مدد مانگنی چاہیے، اللہ نے ارشاد فرمایا کہ اے لوگوں اللہ کی عبادت کرو، جس نے تمہیں پیدا کیا اور فرمایا کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔اسی طرح قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی براے مذہبی امور میں وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حج درخواستوں کے ساتھ موصول فنڈز لوٹا دیے گئے ہیں ٹیلی کام اتھارٹی کو سوشل میڈیا پر ہندو مذہب کے خلاف پروپیگنڈا کے مواد کو ہٹاے جانے کے حوالے سے بھی تنبیہ کی گئی ،زائرین کے مسائل کے حل کے لیے تفتان اور مشہد میں ڈائریکٹر وزارت مذہبی امور کے دفاتر کے قیام کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں