قومی اسمبلی کی 73ویں سالگرہ پر متفقہ قرارداد منظور

قومی اسمبلی نے کوویڈ-19 سمگلنگ روک تھام ترمیمی بل کی مدت میں 120روز کی توسیع کی منظوری دے دی، پی اے سی سمیت متعدد قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کردی گئیں، قومی اسمبلی کی 73ویں سالگرہ پر متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی،

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں کوویڈ-19آرڈیننس2020میں 120 دن کی توسیع کی منظوری دی گئی، مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے آرڈیننس کو توسیع دینے کی تحریک پیش کردی جس کی پی پی پی کے نوید قمر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ
جب اسمبلی نے اکثر دکھایا ہے کہ جو ضروری قانون سازی کرنا ہوتا ہے ایوان کرت ہے بہتر تھاایک بار پھر آرزدیننس کو توسیع دینے کی بجائے اتفاق رائے پیدا کرکے قانون سازی کرلی جاتی، اب آئینی پابندی ہے کہ ایک ہی بار آرڈیننس میں توسیع کی جاسکتی ہے، بابر اعوان نے کہا کہ یہ آرڈیننس کرونا کے خاص حالات میں آیا تھا، مجبوری میں توسیع مانگ رہے ہیں قانون سازی کریں گے، پی اے سی کے چیرمین رانا تُنویرحسین نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی رپورٹس ایوان میں پیش کیں، قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی شیخ فیاض نے امیگریشن آرڈیننس1979 میں ترمیمی بل پر رپورٹ پیش کی، قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیرمین راجا خرم شہزاد نواز نے انسداد دہشت گردی ایکٹ1997 میں مزید ترمیم کے بل پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی، توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مخنث افراد کو پہلی بار ملک بھر میں احساس پروگرام میں شامل کرلیا گیا ہے، ٹاسک فورس ان کے حقوق پر کام کررہی ہے،ان کے خلاف تشدد کے کچھ واقعات ضرور ہوئے صوبوں سے ڈیٹا منگوا لیتے ہیں، ایک اور توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں علی محمد خان نے بتایا کہ پی ٹی لائسنس کی فیس 35روہے سے بڑھا کر 100 روپے تک بڑھانے کے معاملہ کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی، یہ پی ٹی وی دیکھنے کی نہیں بلکہ ٹی وی رکھنے کی فیس ہے، ابھی تک ٹی وی لائسنس فیس بڑھائی نہیں گئی،
مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کی 73ویں سالگرہ پر قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے جس اسلامی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی تھی پارلیمان اس کو جاری رکھے ہوئے ہے،پارلیمان پاکستان کے عوام کے جمہوری حقوق کی نگرانی کررہا ہے، ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد منظور کرلی، ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ غیر پارلیمانی الفاظ اور اشارے اس ایوان میں ہوتے ہیں میرے لئے شرم کی بات ہے، کوئی ضابطہ اخلاق بنائیں جو غیر پارلیمانی الفاظ و حرکات کو روکے، قومی اسمبلی کے اندر جو زبان استعمال کی جاتی ہے وہ مثالی نہیں ہے، ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے، اختلافات ایشوز پر ہونے چاہئیں، ھمارے آپس میں جو رشتے بنے ہیں یہ احترام اور عزت کے ہونے چاہئیں، ایشوز پر بات ہونی چاہئے، شہریار آفریدی نے کہا کہ ایوان کی بے توقیری نہیں ہونی چاہئے،کھیل داس لیگی رکن نے بھیل قبیلے کے گیارہ افراد کے بھارت میں مارے جانے کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا، قومی اسمبلی میں عبدالقادرپٹیل نے کورم پوائنٹ آؤٹ کردیا، گنتی میں کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کل شام چار بجے تک ملتوی کردیا

اپنا تبصرہ لکھیں