وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے نیکٹا کو مزید مستحکم اور موثر ادارہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا- اجلاس میں14 نکاتی ایجنڈے کو تفصیلی طور پر زیر غور لایا گیا- باہمی مشاورت اور ہم آہنگی سے اجلاس میں اہم فیصلےکئے گئے- اس موقع پر فنانس ڈویژن کے ذریعے منظور کردہ بجٹ کو نیکٹا کے کردار کو مستحکم کرنے زیر استعمال لانے کیمنظوری دے دی گئی- وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے ہرایت کی کہ میسر وسائل کو بروئےکار لاتے ہوئے ادارے کی بہتری کے لئے بھر پور کام کریں- اسی بات کو مزید آگے بڑھاتےہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے وسائل اور اخراجات کا شفاف ریکارڈ رکھیں-
وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ اور ممبران کی باہمی تائید سے اجلاس میں نیکٹا ملازمین کو منظور کردہ قوانین کے تحت میڈیکل سہولیات دینے کی منظوری دی گئ- اس کے ساتھ ساتھ اجلاس میں وفاقی ملازمین کے قوائد و ضوابط کے مطابق بی پی ایس سکیل اور دیگر سہولیات دینے کی تجویز بھی منظور کر لی گئ- مزید تجاویز کو زیر غور لانے کے بعد ضرورت کے مطابق گاڑیوں کا استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی گئ- وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے نیکٹا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تھنک ٹینک کے طور پر نیکٹا کے کردار کو سراہتا ہوں اور امید کرتا یوں کہ کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی- انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں اس ادارے کا کردار قابل تعریف ہے-
اجلاس میں نیکٹا کی منظور شدہ 841 پوسٹوں میں سے 443 پوسٹوں کے خاتمہ سے متعلق ایجنڈا نمبر 10 پر مزید غور کے لئے کمیٹی کی تشکیل دے دی گئ- اس تجویز کو اگلے اجلاس میں زیر بحث لانے پر اتفاق ہوا- اجلاس کے اختتام کے موقع پر وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ یہ ادارہ اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرے گ