پاکستان اور تنزانیہ کے تاجروں کا ٹاسک فورس کے قیام کااعلان

پاکستان اور تنزانیہ کے تاجروں کا دونوں ممالک میں تجارت‘ صنعتوں کے فروغ اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق۔ عملی اقدامات اور روابط برقرار رکھنے سمیت ٹاسک فورس کے قیام کا بھی اعلان۔ ہم صنعت کار اور تاجر ہیں تو ہمیں تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے ہونے گے۔ ایف پی سی سی آئی اپنے تنزانیہ کے تاجر بھائیوں کو ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان داؤد زئی نے ایف پی سی سی آئی کے دفتر میں تنزانیہ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر کے صدر پاؤل کویی کی سربراہی میں تنزانیہ چیمبر کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ تنزانیہ چیمبر کے صدر پاؤل کیویی دیگر عہدیداران چارلیس چاوالا، پیلی مکاکا اور مریم سید راشد کا ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدور حاجی فضل الٰہی‘ محمدریاض خٹک، قربان علی‘ سمیت فیڈریشن و مختلف چیمبرز کے ممبران میاں رمضان‘ خورشید برلاس‘ فہد برلاس‘ حامد علی، شکیل عباسی، زین وہاب اور ایاز احمد نے تنزانیہ کے وفد کو فیڈریشن آفس آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاک تنزانیہ تعلقات، تجارت‘ صنعتوں کے قیام سمیت سرمایہ کاری پر زور دیا۔ملاقات کے دوران ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان داؤد زئی نے کہا کہ ہمیں صرف باتوں اور ملاقاتوں کے بجائے عملی اقدامات پر زور دینا ہوگا۔ اور حکومتی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کیلئے جوائنٹ ورکنگ کمیٹی کے قیام پر زور دیا اور دونوں ملکوں کے چیمبرز کے درمیان ایک جوائنٹ بزنس کونسل کی تشکیل بھی پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں زمرد، آئرن، کاپر کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ ہمیں ٹریڈ اور صنعتوں کی باتیں کریں تاکہ عملی کام ہواور اسی پر فوکس ہو۔ پاکستان اور تنزانیہ میں بہت سے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں دونوں ممالک کے تاجر ٹریڈ کریں، سرمایہ کاری کے ذریعے تعلقات کو مضبوط ترین بنانے میں کردار ادا کریں۔ اس موقع پر قیصر خان داؤد زئی نے مختلف شعبوں کے یونٹ تنزانیہ میں لگانے کی پیشکش کی۔ اس موقع پر سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی ریاض خٹک نے تعمیراتی شعبہ میں سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے ٹف ٹائلز اور بلاکس کا پلانٹ لگانے کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر پتنزانیہ چیمبر کے صدر پاؤل کویی نے کہا کہ شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک دوسرے کو نہیں جانتے اور ہمیں تعلقات قائم کرنے اور بہتر بنانے کیلئے پہلے ایک دوسرے کو جاننا ہوگا کیونکہ سب سے بڑا اعتماد اور بھروسا ہوتا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک اعتما اور بھروسے پر ہی تجارت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیمز سٹون، گرینائٹ کی مانگ زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی تاجر اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے پاکستان کی بزنس کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔ آخر میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان داؤد زئی نے تنزانیہ چیمبر کے صدر کو شیلڈ پیش کی۔