اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر چوہدری سجاد سرور نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق نئی اور جدیدایس ایم ای پالیسی کا اعلان کرے تاکہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے اس شعبہ کو ترقی دی جا سکے۔ملکی و بین الاقوامی حالات سے مطابقت رکھنے والی ایس ایم ای پالیسی روشناس کروانے کے ساتھ سمیڈا کے سی ای او کی خالی آسامی پر کسی قابل افسر کو فوری تعینات کیا جائے کیونکہ یہ عہدے کافی عرصہ سے خالی بڑا ہے جس سے مسائل جنم لے رہے ہیں اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سنگاپور، ملیشیاء اور جاپان سمیت متعدد ممالک نے ایس ایم ایز کے زریعے فقید المثال ترقی کی ہے۔ کئی ممالک میں ایس ایم ایز جی ڈی پی کا پچاس سے ساٹھ فیصد ہے مگر انھیں معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا جاتا ہے جبکہ پاکستان کے جی ڈی پی میں ایس ایم ایز کا حصہ نوے فیصد سے زیادہ ہے اس لئے پالیسی ساز اس شعبہ کو توجہ دیں۔ انھوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ کے باوجود بہت سی ایس ایم ایز بینکوں سے بھاری قرضے لے رہی ہیں مگر وہ کاروباری کی ترقی کے بجائے کاروبار بچانے کے لئے ہیں جبکہ بہت سے چھوٹے کاروبار ایسے ہیں جن کو بینکوں سے قرضے ملتے ہی نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کو مستقبل قریب میں چین، اور بنگہ دیش جیسے ممالک سے مسابقت کرنی ہو گی جس کے لئے انکی انتظامی صلاحیت، کاروباری مہارت اور ٹیکنالوجی کے نظام کو بہتر بنانا ہو گاجبکہ اپنے کاروباری ماڈل میں بھی ضروری ایڈجسٹمنٹ کر کے اس میں جدت لانا ہو گی
