رمضان بچت بازار تین ماہ پہلے ہی لگانے کا اعلان

مصر میں سال 2023 کے رمضان بچت بازار تین ماہ پہلے ہی لگانے کا اعلان کر دیا گیا۔

عموماً رمضان بچت بازار ماہ مبارک کے آغاز سے 2 ہفتے پہلے سجائے جاتے ہیں۔

لیکن اشیائے خور و نوش کی فراہمی میں قلت اور ان اشیا کو پورٹس سے کلیئر کرانے کیلئے غیر ملکی کرنسی میں کمی کی وجہ سے حکومت نے رمضان بچت پروگرام جلد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈپٹی سپلائی منسٹر ابراہیم نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو اس بات کی تسلی رہے کہ رمضان میں انہیں جن اشیا کی بھی ضرورت ہے وہ وافر مقدار میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے لوگوں کو رمضان کیلئے راشن جمع کرنے کا مناسب وقت مل سکے گا۔

مصری وزیر نے کہا کہ ملک بھر کے 27 آؤٹ لیٹس پر بچت پروگرام کے پہلے دو ماہ میں چاول، پاستا، کوکنگ آئل اور گوشت رعایتی قیمت پر فروخت کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آؤٹ لیٹس پر رمضان کے روایتی کھانوں میں استعمال کیلئے خشک میوہ جات ماہ مبارک کے آغاز سے کچھ وقت پہلے دستیاب ہوں گے۔

فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس کے ڈپٹی چیف نے کہا کہ سرکاری آؤٹ لیٹس پر فروخت کردہ اشیا دیگر اسٹورز کے مقابلے میں 7 سے 10 فیصد رعایتی نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔

مصر کی مسلح افواج کی طرف سے مزید آؤٹ لیٹس بھی کھولے جائیں گے، کئی فوڈ مینوفیکچرنگ کمپنیز مسلح افواج چلاتی ہیں۔