اسلام آباد
پریس کونسل آف پاکستان کے سابق چیئرمین، براہوی اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر صلاح الدین مینگل(صدارتی (تمغہ امتیاز) نے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں میں حالیہ تقرریوں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ان میں ایک بھی بلوچستان سے تعلق رکھنے والا سفارت کار شامل نہیں ہے یہ صوبہ بلوچستان کے ساتھ ذیادتی کی ایک بڑی مثال ہے چھ فیصد کوٹہ پر عمل ہوتا تو حالیہ تقرریوں میں کم از کم نو سفارت کار بلوچستان سے لیے جاتے، انہوں نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان کے منصوبے میں یہ بات شامل کی گئی تھی کہ صوبے کو وفاقی کی سطح پر ہر شعبے میں ملازمتوں میں چھ فی صد کوٹہ دیا جائے گا لیکن حالیہ تقرریوں میں اس فارمولے کی کوئی ایک ہلکی سی جھلک بھی نظر نہیں آرہی، انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام، نوجوان اپنے مسائل کے لیے حل کے لیے حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں لیکن انہیں مایوسی ہوتی ہے، اس مایوسی کو ختم کرنے کے لیے صوبے کے حقیقی مسائل کے حل کے لیے عوام اور نوجوانوں پر تو جہ دینا ہوگی تاکہ وہ اپنی صلاحتیوں کے مطابق ملک و قوم کے لیے کام کر سکیں، انہوں نے کہا کہ ملک میں جس طرح کے معاشی حالات ہیں ان میں تو وفاقی حکومت کی ذمہ داری پہلے سے بھی ذیادہ بڑھ جاتی ہے کہ وہ بلبوچستان پر توجہ دے تاکہ صوبے کی پس ماندگی ختم ہوسکے اور یہاں کے عوام بھی ترقی اور خوشحالی کے ماحول زندگی بسر کر سکیں