صارفین کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔

اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ بروقت سوشل انجینئرنگ اور دیگر ڈیجیٹل بینکنگ فراڈ سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں ناکام رہے تو اکاؤنٹ ہولڈرز (صارفین) کی رقوم ضائع ہونے پر وہ ذمہ دار ہوں گے۔

 رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بینکوں کو ڈیجیٹل چینلز سے نمٹنے میں تاخیر، تنازعہ کی بڑھتی درخواستوں کو حل کرنے میں تاخیر اور بروقت کنٹرول کرنے کے اقدامات میں تاخیر کی وجہ سے صارفین کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔

بینکنگ محتسب کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ فراڈ، بالخصوص ڈجیٹل لین دین سے متعلق شکایات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں کو ڈیجیٹل فراڈ کے حفاظتی کنڑرول میں بہتری لانے، سوشل انجنیئرنگ سے نمٹنے اور دیگر بینکنگ فراڈ کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔