فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر محمود نے کہا ہے کہ یہ بات اب تسلیم کی جاتی ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کا بنیادی ایجنڈا کرپشن کے خاتمہ کا ہے اور فیصلہ یہی ہے کہ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی کیونکہ کرپشن کی وجہ سے ملک ترقی و خوشحالی سے محروم رہا ہے اگر احتساب کا یہ عمل مکمل شفاف‘ بے لاگ اور بلاامتیاز ہوتا ہے جس کے شفاف اور بے لاگ ہونے کی عوام اور حکومتی مخالفین بھی گواہی دیں تو کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل ممکن ہو جائیگی نیب کے اقدامات بے اثر ہی رہیں گے اپنے دفتر میں فیڈریشن کے ممبرز کے وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ترجیحات مناسب ہیں مگر یہ بھی ضروری ہے کہ حکومت کا کام کاروبار کے راستے میں آنیوالی ہر رکاوٹ ختم کرنا اور نوکریاں پیدا کرنا ہے چھوٹے کاروبار کرنیوالوں کیلئے آسانیوں کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اسی لیے بزنس کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش ہونی چاہیے یہ لازمی بات ہے کہ کامیاب معاشرے میں شفافیت ہوتی ہے اور وہ معاشرہ لوگوں کو سہولتیں دیتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے خواب کی تعبیر صرف حکومت کے بس میں نہیں‘ اس کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ہمیں اپنی ترجیحات بدلنی ہونگی نیب نے کرپشن کیخلاف اقدامات کا آغاز کرکے اپنی منزل کا تعین کرلیا ہے کرپشن ایک کینسر بن چکی ہے جس کی سرجری کی ضرورت ہے نیب کسی لالچ‘ خوف اور دھمکی کے بغیر بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل تحریک انصاف اور اسکے قائد عمران خان کا بنیادی ایجنڈا ہے اور اسکے ناطے سے عمران خان نے ریاست مدینہ کا بھی تصور پیش کیا اور پھر اسی ایجنڈے کی بنیاد پر انہوں نے 2018ء کے انتخابات میں وفاقی اور صوبائی حکمرانی کا مینڈیٹ حاصل کیا انہوں نے کہا کہ اس مینڈیٹ کی پاسداری کرپشن فری سوسائٹی تشکیل دینے اور ریاست مدینہ کے خواب کو عملی قالب میں ڈھالنے سے ہی ممکن ہوسکتی ہے۔ احتساب کا قومی ادارہ نیب پہلے ہی کرپشن فری سوسائٹی کے ایجنڈے پر عمل پیرا تھا جس کے تحت سابق حکمران اپنے دور حکمرانی میں ہی احتساب کے عمل کی زد میں آئے نیب کی کارروائیوں کے حوالے سے اب ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے کسی عہدے یا اختیارات کے بل بوتے پر نیب کے شکنجے سے بچ جائینگے تو یہ انکی بھول ہے تاہم اگر احتساب کا یہ عمل مکمل شفاف‘ بے لاگ اور بلاامتیاز ہوتا ہے جس کے شفاف اور بے لاگ ہونے کی عوام اور حکومتی مخالفین بھی گواہی دیں تو کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل ممکن ہو جائیگی نیب کے اقدامات بے اثر ہی رہیں گے انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی کی بھی مثالی صورتحال ہوگی جس میں کرپٹ عناصر کیخلاف احتساب کا شکنجہ مزید کسنے کیلئے بھی عوام حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آئینگے تاہم عوام کو انکے روزمرہ کے مسائل میں ریلیف دیئے بغیر اور انکی اقتصادی مشکلات میں اضافہ کرکے احتساب کی عملداری پر ان کا اعتماد قائم نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کیلئے عوام کو انکے مسائل میں ریلیف فراہم کرنا ہی آج بڑا چیلنج ہے۔ حکومت اس میں سرخرو ہوگئی تو اپوزیشن کی کوئی تحریک اسکے استحکام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکے گی
