نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے لاہور میں “26 ویں آئینی ترمیم: اسباب، اثرات” سیمینار، والٹن میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کے افتتاحی عوامی اجتماع، مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی مشاورتی اجلاس اور مرکزی تربیت گاہ منصورہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کو فتح یاب اور کافروں کو ذلیل و رُسوا کرتا ہے، لیکن عالمِ اسلام حق پر استقامت، تقویٰ، وحدت و اتحاد سے وابستہ نہ رہ کر اللہ تعالیٰ کی دائمی اور ناقابلِ تغیر سُنت کے ثمرات سے محروم ہیں۔ دعوتِ دین کے داعی کو قرآن و سُنت سے وابستگی، اخلاق کی بلندی، سچائی اور انسانوں سے محبت، غم گساری، خدمت اور اسلامی اقدار کی حفاظت کا پیکر بن کر رہنا چاہیے۔ قوم پرستی، تعصبات، نفرتوں، تفرقہ بازی اور اعمال کی پستی نے مِلتِ اسلامیہ کو رُسوا کیا ہے۔ افغانستان، بنگلہ دیش، پاکستان، ایران، غزہ فلسطین میں عالمی استعماری قوتوں، یہود و ہنود کے مقابلہ میں بڑی کامیابیاں سبق ہے کہ مِلتِ اسلامیہ کی قیادت مفادات، مجبوریوں، بزدلی کو ترک کریں اور عالمِ اسلام کو سیاسی، سفارتی، اقتصادی، علم و ٹیکنالوجی اور دفاعی محاذ پر مضبوط لائحہ عمل دیں۔ عالمِ اسلام میں نئی عالمی تقسیم میں تماشائی یا آلہ کار بننے کی بجائے اپنا اہم جوہری کردار پیدا کریں۔
لیاقت بلوچ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئین، پارلیمانی نظام، آزاد عدلیہ، انسانی حقوق، عوام کے آزادانہ، غیرجانبدارانہ حقِ انتخاب پر مہلک وار ہے۔ 26 ویں آئینی ترمیم پر حکومتی اتحاد، اپوزیشن جماعتوں، سِول سوسائٹی سے سنگین غلطی ہوچکی ہے۔ آئین کُش آئینی ترمیم پر اپوزیشن محاذ کو پوری قوت سے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔ 26 ویں آئینی ترمیم عجلت میں نہیں، خاصے غیرجمہوری مقاصد کے لیے لائی گئی۔ حکومت اور سِول ملٹری اسٹیبلشمنٹ مرضی کے چیف جسٹس لاکر یہ راستہ بند کررہے ہیں کہ 24 کروڑ عوام مسلّط غیرآئینی ہائیبرڈ نظام اور 2024ء کے انتخابات میں فارم 47 کی بنیاد پر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ زنی عدالتی محاذ نہ آسکے۔ آئین کی بالادستی اور عوام کے انسانی جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے جمہوری اور سِول سوسائٹی کی قوتوں کو ازسرِنو قومی ترجیحات پر متفق ہوکر اپنے اپنے محاذ پر ملک گیر جدوجہد کرنا ہوگی۔
لیاقت بلوچ نے واٹر فلٹریشن پلانٹ کے عوامی افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پینے کا صاف پانی عوام کو میسر نہیں، مضرِ صحت زہریلا پانی انسانوں کو لاتعداد بیماریوں میں مبتلا کررہا ہے۔ طوفانی بارشوں، سیلابی ریلوں کی تباہ کاریوں نے صوبائی حکومتوں کے تمام دعووں کو بےنقاب کردیا ہے، جھوٹی تشہیری مہم نے حکومتی نااہلی، ناکامیوں کو عیاں کیا ہے کہ منتخب بلدیاتی اداروں کی عدم موجودگی اور بےاختیار بلدیاتی نظام عوام کے لیے بارشوں کی تباہی میں کئی گُنا اضافہ کا باعث بن گیا ہے۔ چینی مِلوں کے مالکان خود ہر حکومت میں شامل ہوتے ہیں، کِسانوں کو بدحال کرکے حکمران اپنے کاروبار کے محافظ بنے ہوئے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، جنوبی اضلاع کے وفود اور قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قرآن و سُنت کے احکامات کی پابندی و عملدرآمد سے سب کے حقوق کی حفاظت ہوگی، قوم کو تقسیم کرنے کے لیے تعصبات کی آگ عوام، نوجوانوں اور خواتین سمیت سبھی کے لیے زہرِقاتل ہے، عوام کو تقسیم کرکے تماشائی بنادیا جاتا ہے اور مُٹھی بھر بگڑا اشرافیہ کرپشن، عیاشیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ہوسِ اقتدار میں سب سے بڑا ملک دشمن اور عوام دشمن مافیا بن گیا ہے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں امن کے قیام اور سندھ کے عوام کو ڈاکوؤں کے راج سے نجات کے لیے وزیراعظم کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے میں تاخیر مہنگی پڑے گی۔ پاکستان، افغانستان کے تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے، افغان عوام سے متعلق غلط فہمیاں دور اور محبت کے رشتے مضبوط کیے جائیں۔ پاکستان اور ایران افغان حکومت کو باقاعدہ تسلیم کریں اور سہ ملکی مضبوط معاہدہ اور لائحہ عمل بنایا جائے
