نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے فورٹ منرو میں راجن پور کی تربیتی ورکشاپ اور منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کیا اور لاہور میں شب تربیت کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حق دو عوام کارواں پُرامن ہے، مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں بلوچستان کے عوام کا مقدمہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں. پُرامن عوامی احتجاج کو روکنا، خصوصاً بلوچستان کے پُرامن کارواں کو پنجاب میں روکنا وفاقی اور صوبائی حکومت کی غلط حکمتِ عملی ہے. پنجاب حکومت تعصبات کا کھیل بند کرے اور بلوچستان کے حق دو عوام کارواں کو اسلام آباد جانے دیں اور رُکاوٹیں ختم کریں. انتظامیہ اور وفاقی وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری نے لیاقت بلوچ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت دو رُکنی کمیٹی بنادی ہے جو بلوچستان کے حق دو کارواں کے مطالبات پر مذاکرات کرنا چاہتی ہے. امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے لیاقت بلوچ اور امیرالعظیم پر مشتمل دو رُکنی کمیٹی بنادی ہے اور امیر جماعتِ اسلامی بلوچستان مولانا ھدایت الرحمن سے ٹیلی فون رابطہ کرکے آگاہ کیا اور کہا کہ ایک نمائندہ جماعتِ اسلامی بلوچستان سے مولانا ھدایت الرحمٰن نامزد کریں گے. جماعتِ اسلامی عوام کے مسائل کا حل چاہتی ہے، ملک کے ہمہ گیر سیاسی بحرانوں میں عوام پِس رہے ہیں. بلوچستان کے عوام پر نااہل حکمرانوں اور سکیورٹی اداروں کی بالادستی بڑا عذاب بنی ہوئی ہے. لاپتہ افراد کی بازیابی، طول پکڑتی لاقانونیت، نوجوانوں کی بےروزگاری، بھتہ خور ڈیتھ سکواڈ، شاہراہوں پر عوام کی تذلیل نے بلوچستان میں بڑا بحران پیدا کیا ہے. حکمران حق دو عوام کو بلوچستان کارواں کی آواز سنیں اور عوام کے مسائل حل کریں.
لیاقت بلوچ سے تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے رابطہ کیا اور 31 جولائی، یکم اگست 2025ء کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی.
انہوں نے آگاہ کیا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن اور نائب امیر جماعت لیاقت بلوچ کو مدعو کیا جارہا ہے. لیاقت بلوچ نے کہا کہ ھم اے پی سی کا خیرمقدم کرتے ہیں، تفصیلات سے آگہی کے بعد جماعتِ اسلامی کے فیصلہ سے آگاہ کردیا جائے گا. سیاسی بحرانوں کا سیاسی حل
ناگزیر ہے
