پانچ اگست 2019ء کا دن کشمیری عوام کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے،

اسلام آباد —– امیر جماعت اسلامی پاکستان حا فظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک بھر کی طر ح شمالی پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی یومِ حقوقِ کشمیر و فلسطین منایا گیا، جس میں بڑی تعداد میں کارکنان جماعت اسلامی اور شہریوں نے شر کت کی، اس سلسلے میں اسلامک سینٹر گجرات میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا پانچ اگست 2019ء کا دن کشمیری عوام کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے، جب بھارت نے آئین کی دفعات 370 اور 35A ختم کر کے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، اس اقدام کے بعد کشمیریوں کو ان کے بنیادی آئینی و انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا، اس اقدام سے پوری دنیا کے سامنے بھارتی سامراج کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے، انھوں نے کہا اسرائیل بھی غزہ میں امریکہ کی سرپرستی میں بدترین درندگی کا مظاہرہ کر رہا ہے،معصوم فلسطینی بچوں، خواتین اور شہریوں کو بھوک، پیاس اور بمباری سے شہید کیا جا رہا ہے، اسلامی دنیا کی خاموشی ظالم قوتوں کے حوصلے بڑھا رہی ہے، اہلِ کشمیر و فلسطین یہود و ہنود کی صیہونیت اور ہندوتوا پر مبنی نظریات کے ظلم و ستم کا شکار ہیں،ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاجب ہندوستان کی 5 لاکھ آرمی، تمام تر ظلم وجبر کے باوجود کشمیری عوام کو زیر نہ کر سکی،تو اس نے کشمیر کی حیثیت کو ختم کرنے کے لئے کالے قانون کا سہارا لیا،مودی حکو مت کو سمجھ جاناچاہئے اہل کشمیر کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑ کتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، انٹرنیٹ بندش، سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں اور قابض بھارتی فوج کی تعداد میں اضافہ ریاستی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا پاکستانی قوم جدوجہد آزادی مقبوضہ کشمیر کے لئے کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، بھارت نے پہلے ہی مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے اور آج سے چھ سال قبل اس اقدام کے ذریعے وہاں بسنے والے کشمیری عوام سے ان کے جینے کا حق چھیننے کی کوشش کی لیکن بہادر اور غیور کشمیری عوام،بھارت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے بجائے بھارتی ظلم و جبر کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرکے اقوام متحدہ کی قراردواوں کی سنگین خلاف ورزی کی لیکن اقوام متحدہ بھارت کے اس یکطرفہ اور غیر آئینی اقدام پر کوئی ایکشن لینے کے بجائے خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔