کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات مشترکہ ذمہ داری

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کورونا کی روک تھام اور معیشت کا پہیہ رواں رکھنے میں توازن قائم رکھا جائے، تاجر برادری کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے، کورونا کے خلاف سب سے مؤثر حکمت عملی سماجی فاصلوں کو یقینی بنانا ہے، اس جنگ میں ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمارا ہراول دستہ ہیں اور ان کی ضروریات پورا کرنا اولین ترجیح ہے، مساجد اور عبادات کے حوالہ سے لائحہ عمل ملک کے جید علماء کرام اور مشائخ کے مکمل اتفاق رائے سے طے پایا ہے، کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور روک تھام کے حوالہ سے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزارء حماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سیّد فخر امام، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران موجود تھے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزیرِاعظم کو ملک بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔ وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور حکمت عملی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے مختلف زیر غور تجاویز پر بریف کیا۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 8 ہزار سے زائد ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں، اس ماہ کے آخر میں 20 ہزار ٹیسٹ یومیہ کرنے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ہسپتالوں کی استعدادِ کار کو بڑھانے کے حوالہ سے بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں سامنے آنے والی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ تیسری کھیپ میں 408 ہسپتالوں کو کورونا وائرس سے متعلق سامان بھجوایا گیا ہے جبکہ چوتھی کھیپ میں اس سامان کو دگنا کر دیا جائے گا۔ وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کورونا کی روک تھام اور معیشت کا پہیہ رواں رکھنے میں توازن قائم رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے اور وفاقی حکومت کوشاں ہے کہ حکومت کے حالیہ فیصلوں کی روشنی میں جہاں بھی تاجر برادری مشکلات کا شکار ہے وہاں متعلقہ صوبائی حکومت کے تعاون سے ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا کے خلاف سب سے مؤثر حکمت عملی سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلوں) کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں عوام کو سماجی فاصلوں کی اہمیت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جائے تاکہ ان کے تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ آزاد ملکوں میں طاقت کے استعمال کی بجائے قومی اہمیت کے معاملات میں عوام کو ترغیب دے کر ان کے تعاون کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمارا ہراول دستہ ہیں اور ان کی ضروریات پورا کرنا اولین ترجیح ہے۔ وزیرِاعظم نے علماء کرام سے ہونے والی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر نہایت باعثِ اطمینان ہے کہ مساجد اور عبادات کے حوالہ سے لائحہ عمل ملک کے جید علماء کرام اور مشائخ کے مکمل اتفاق رائے سے طے پایا ہے، اس لائحہ عمل پر عملدرآمد کی ذمہ داری علماء کرام نے خود لی ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالہ سے اقدامات مشترکہ ذمہ داری ہے۔وزیر اعظم عمران خان سے ممتاز علماء کرام کے وفد نے ملاقات کے دوران لاک ڈاؤن سے متعلق ان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ وزیراعظم آ فس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے کرنے والے وفد میں پیر امین الحسنات شاہ، پیر شمس بن الامین، پیر نقیب الرحمان، مولانا محمد حنیف جالندھری، مولانا طاہر محمود اشرفی، مولانا حامدالحق حقانی، حافظ غلام محمد سیالوی، علامہ راجہ ناصر عباس، صاحبزادہ پیر سلطان فیاض الحسن، مفتی محمد گلزار نعیمی، مولانا سید چراغ دین شاہ اور مولانا ضیاء اللہ شاہ شریک تھے جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے گورنر سندھ عمران اسماعیل، مفتی منیب الرحمان، مفتی تقی عثمانی بھی شریک ہوئے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز و دیگر بھی موجود تھے۔ علمائے کرام کے وفد نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم کے موقف کی بھرپور تائید کی۔ وزیراعظم کو علماء کرام کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے اورلاک ڈاؤن کے بتدریج خاتمے کیلئے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہنا چاہئے۔ پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کیلئے ان کا پیغام ہے کہ ایسی صورتحال میں زیادہ سے زیادہ گھروں میں قیام کریں۔ انہوں ے کہا کہ جتنا زیادہ لوگ نظم وضبط کا مظاہرہ کریں گے، کورونا وائرس کی پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور لاک ڈاؤن بتدریج ختم کرنے میں مددملے گی وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور ریلوے ملازمین کی جانب سے ایک دن کی تنخواہ پانچ کروڑ ایک لاکھ 85 ہزار روپے کا چیک وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ کے لئے پیش کیا۔ پیر کو وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ ریلوے نے بتایا کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے چمن کے لئے 30 کوچز پر مبنی ایک ٹرین بھجوا دی گئی ہے جس میں 500 افراد کے لئے آئسولیشن کا انتظام ہے، اسی طرح پاکستان ریلوے تفتان کے لئے بھی 500 افراد کے لئے ٹرین بھیجنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے میڈیکل کوچز کو خصوصی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ وزیر ریلوے نے راولپنڈی شہر میں ہسپتالوں، تاجروں اور مزدوروں کی صورتحال سے بھی وزیرِ اعظم کو آگاہ کیااوزیراعظم عمران خان سے ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عرفان نے ملاقات کی اور وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ میں 5 کروڑ روپے کا چیک ان کو پیش کیا۔ پیر کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی سیّد ذوالفقار عباس بخاری اور سینیٹر فیصل جاوید بھی موجود تھے۔ سی ای او ٹیلی نار نے ایک ارب 60 کروڑ روپے کی مالیت سے ریلیف سرگرمیوں کا بھی اعلان کیا۔ اس میں ٹیسٹنگ کٹس، ای لرننگ، ڈیجیٹل سکلز، فوڈ راشن اور میڈیکل سٹاف کو پی پی ایز کی فراہمی بھی شامل ہے۔ سی ای او نے وزیراعظم کو بتایا دوسری ٹیلی کام کمپنیوں کی طرح ٹیلی نار بھی اپنے صارفین کو یہ سہولت دے رہی ہے کہ وہ 6677 پر ایس ایم ایس کرکے وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ وزیراعظم نے ٹیلی نار پاکستان کی جانب سے کورونا سے متاثرہ افراد کیلئے ریلیف کی فراہمی کو سراہا۔پاکستان کے معروف بسکٹ برانڈ انگلش بسکٹس مینوفیکچررز (ای بی ایم) نے وزیراعظم عمران خان کے ریلیف فنڈ برائے کووڈ 19 میں 100 ملین روپے عطیہ دیا ہے۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ای بی ایم کی منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او ڈاکٹر زیلف منیر نے ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات میں عطیہ کی فراہمی کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ای بی ایم کے عطیہ کو سراہتے ہوئے کمپنی کے جذبہ کی تعریف کی۔ ملاقات میں ڈاکٹر زیلف منیر نے حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کی عوام کے صحت کے مسائل کے خاتمہ کے لئے انتھک کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات سے نہ صرف عوام کو حفاظتی اقدامات کے تحت وائرس سے تحفظ فراہم کئے جا سکیں گے بلکہ معاشی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ کووڈ 19 کے خلاف مہم میں حکومت کی کاوشوں میں کمپنی کے کردار کے بارے میں سی ای او نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کروڑوں خاندانوں کو خوراک اور ریلیف کی فراہمی کے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی نے مملک میں صحت کی بہتر سہولتوں کے لئے کئی ہسپتالوں کو طبی آلات کے عطیات بھی دیئے ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا جبکہ غربت، بیماریوں کے خاتمہ اور معیشت کی جلد بحالی کے لئے بھی کاروباری برادری کو زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کرنے چاہئیں وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو ٹیلی کام کی صنعت سے متعلقہ امور سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزیر صنعت حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری، سینیٹر فیصل جاوید اور دیگر نے بھی اجلاس میں شرکت کی