قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھا دیے

ملک میں پیٹرول کا بحران قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھا دیے جائیں تو مسلۂ حل ہوجائے گا یہ بات پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ایک کاروباری ذریعے نے بتائی جس کے مطابق پی ایس او تو پیٹرولیم مصنوعات فراہم کررہی ہے لیکن دیگر آئل کمپنیز نے قلت پیدا کر رکھی ہے پیٹرول کی قلت کی ابتداء دو ہفتے پہلے شروع تھی تاہم اب اس میں شدت آچکی ہے بتایا جارہا ہے کہ لاک ڈاون کے سبب ہفتے کوپیٹرول کی طلب کم رہی، مقامی ریفائنریز کی پیداوار کے اعداد نہیں ہیں دوسری وجہ یہ ہے کہ اس وقت عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقامی سطح سے زائد ہیں، ہائی اوکٹین فروخت کرنے پر کمپنیز کو فائدہ ہے لہذا یہاں بھی قیمت بڑھے گی تو پیٹرول دستیابی کا مسئلہ حل ہوجائے گایکم جون سے پیٹرول کی نئی قیمت76.52 روپے کا اطلاق ہوا تو ایک روز بعد ہی ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں فلنگ اسٹیشنز پر فروخت بند کردی گئی ملک کے متعدد بڑے بڑے شہروں میں کم و بیش سات دن سے پیٹرول کا بحران جاری ہے اوراوگرا کی جانب سے ذمے دارکمپنیوں کو جاری کیے گئے نوٹسز تاحال بے اثر ثابت ہو رہے ہیں کئی شہروں میں بیشتر پمپس بند پڑے ہیں جس کے سبب صارفین ایجنسیوں سے بلیک میں پٹرول خریدنے پر مجبور ہیں پنجاب کے متعدد شہروں میں فلنگ اسٹشنز پر پیٹرول کی فروخت بند کردی گئی ہے لاہورمیں 400 پیٹرول پمپس ہیں جن میں سے اکثر بند ہیں پورے شہر کو صرف چھ سے سات لاکھ لیٹر تیل فراہم کیا جا رہا ہے ایک ہفتے سے جاری پیٹرول بحران کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی بہت کم ہے۔ ہائی اوکٹین سمیت پیٹرولیم کی دیگر مصنوعات دستیاب ہیں لیکن پیٹرول اور ڈیزل نایاب ہے راولپنڈی میں بیشتر فلنگ اسٹیشنز پر پٹرول نایاب ہوگیا ہے جس کے باعث پٹرول پمپس پر شہریوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں راولپنڈی کے ملحقہ اضلاع‘ چکوال‘ جہلم‘ گجرات‘ اٹک میں بھی پٹرول کی قلت ہے اورایجنسیوں پر پٹرول ایک سو دس سے ڈیڑھ سو روپے تک فروخت کیا جارہا ہے

اپنا تبصرہ لکھیں