ہمارے گھروں میں ایسی بے شما ر کھانے پینے کی عام سی چیزیں موجو د ہوتی ہیں جن کے استعمال کی طرف نہ ہم کبھی دھیان دیتے ہیں اور نہ ا ن کی افادیت سے واقف ہوتے ہیں۔انہی میں سے ایک اہم چیز بھنے چنے ہیں۔

یہ پائے تو ہر گھر میں جاتے ہیں لیکن ان کا استعمال کم ہی کیا جاتا ہے۔کالے چنے آپ کی صحت کے لیے کس قدر فائدے مند ہیں اس بارے میں آپ کو تفصیل سے بتاتے ہیں۔
ریشے سے نجات: گلے میں ریشہ نہ صرف منہ کا ذائقہ خراب کر دیتا ہے بلکہ اس سے آپ کے سانس سے بھی نا گوار بو آنے لگتی ہے۔بات کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور ہر وقت عجیب سی الجھن محسوس ہوتی ہے۔ایسے میں مہنگی دوائوں اورکسی قسم کے ٹوٹکے آزمانے سے پہلے ایک بار کالے بھنے چنوں کا استعمال کر کے دیکھیں۔یہ ریشے کو اندر ہی ختم کر دیتے ہیں۔اپنی روز مرہ کی خوراک میں بطور سنیک انہیں ضرور شامل کریں۔دن میں کسی بھی وقت ایک یا دو مٹھی چنے کھا لینے سے آپ کو جلد ہی ریشے سے نجات مل جائے گی۔گلے میں ریشہ ہونے کے سبب اکثر بال بھی گرنے لگتے ہیں،ایسی صورت میں چنوں کا استعمال ریشہ دور کر کے آپ کے بالوں کی نشو ونما بھی بہتر بناتا ہے۔
کھانسی سے نجات: کسی بھی موسم میں کھانسی ہو رہی ہو تو اسے دور کرنے کے لیے بھی کالے بھنے چنوں کا استعمال بہترین ہے۔کھانسی دور کرنے کے لیے چنوں کا استعمال کچھ یوں کریں۔دو چمچ بھنے چنے،ایک چمچ مصری،تھوڑی سی کالی مرچ اور آدھا چمچ سفید مرچ لے کر پیس کے رکھ لیں۔صبح ناشتے اور رات کے کھانے سے دو گھنٹے پہلے آدھا چمچ کھا لیں۔چند بار کے استعمال سے ہی آپ کو کھانسی میں فرق محسوس ہونے لگے گا۔
صحت بہتر بنائیں: یوں تو بھنے چنوں کا استعمال سبھی کے لیے فائدہ مند ہے،لیکن خاص طور پر خواتین کو انہیں اپنی خوراک میں لازمی شامل کرنا چاہیے،کیونکہ ان کی صحت پر یہ خاص مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔خواتین اگر بھنے چنوں کا استعمال کریں تو اپنی روز مرہ تکالیف سے نجات حاصل کر سکتی ہیں،اور اس سے ان کی جسمانی کمزوری دور ہو کر قوت میں اضافہ ہو گا۔خواتین کے پوشیدہ امراض سے نجات،وزن میں کمی اور ان کی قوتِ مدافعت میں اضافے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر بھنے چنوں کا استعمال بہترین ہے۔
وزن کم کرنے میں مدد گار: ایسے افراد جو وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں انہیں چاہیے کہ روزانہ دن میں کسی بھی وقت ایک مٹھی چنوں کا استعمال لازمی کریں۔اس سے کولیسٹرول کم ہونے کے ساتھ ساتھ وزن میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔چنے کھانے سے آپ کو بھوک کا احساس بھی کم ہو گا۔اس میں موجود پروٹین اور آئرن موٹاپا کم کرنے کے ساتھ ساتھ اس سے ہونے والی کمزوری سے بھی بچاتا ہے۔ان کا استعمال آپ کا وزن کم کرے گا لیکن آپ کمزوری محسوس نہیں کریں گے۔
بچوں کے لیے مفید: کالے بھنے چنوں کا استعمال نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی بہترین مانا جاتا ہے۔بچو ں کو روزانہ دن بھر میں کسی بھی وقت تھوڑے سے چنے ضرور کھلائیں ۔اس سے بچوں کی جسمانی قوت بڑھے گی اور یہ بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔
دُبلے ہونا چاہتے ہیں توکھانا مت چھوڑیں
ہمارے ہاں اکثر لوگ اس خیال سے ناشتہ نہیں کرتے کہ اس طرح وہ دبلے پتے رہیں گے،لیکن طبی ماہرین کے مطابق ایسے لوگ کچھ عرصے بعد ہی موٹاپے کا شکا ر ہونے لگتے ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق ناشتہ زندگی کی اہم ضرورت ہے ۔ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ ناشتہ متوازن ہونا چاہیے اور اس میں تمام غذائیت بخش اجزاء بھی شامل کئے جائیں۔ مثلاً کیلشیئم(دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی چیزیں)،پروٹینز،فائبز(ریشے دار سبزیاں، دلیہ) کچھ اینٹی آکسیڈینٹس(سیب،سٹرابیری،کیلا ،سنگترہ وغیرہ)اور وٹامنز۔ غذائیت بخش اجزاء پر مشتمل ناشتہ ہمارے جسم میں غذا کو جذب کرنے والی نظام یعنی میٹا بولزم کو مناسب طور پر کام کرنے کے قابل رکھتا ہے۔عام طور پر رات کے کھانے اور صبح کے ناشتے میں دس سے بارہ گھنٹے کا وقفہ ضرورہوتا ہے،اور جسم کو اپنا کام مناسب طور پر کرنے کے لیے یہ وقفہ بہر صورت لمبا ہوتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں جسم کے میٹا بولزم کے نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔کھانوں کے درمیان اگر وقفہ طویل ہو جائے تو اس سے نظام ہضم بھی متاثر ہو تا ہے۔سینے میں جلن، تیزابیت، کسی خال یا مسئلے پر توجہ دینے میں زیادہ وقت لینا اور آنتوں میں زخم بننا (السر) بھی ان چند بیماریوں میں شامل ہیں جو ناشتہ نہ کرنے سے ہو سکتی ہیں۔
فلمی اداکاروں کودبلا پتلا اور سلم دیکھ کر ہو کوئی ان کی طرح بننے کی کوشش کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے وزن کم رکھنے میں مدد ملے گی۔جبکہ طبی ماہرین کے مطابق لوگوں کی یہ سوچ بالکل غلط ہے۔اس سے وزن بجائے گھٹنے کے بڑھنے لگتا ہے،کیونکہ ناشتہ چھوڑ کرجب دو پہر کو کھانے پر ٹوٹتے ہیں تو ضرورت سے زیاہ کھا لیتے ہیں۔اگر آپ صبح کے وقت ناشتہ کر لیں تو دوپہر میں معمول کے مطابق کھایا جا سکتا ہے،اور دوپہر کو کم کھانے کے کچھ دیر بعدبعد آرام کی غرض سے لیٹ بھی جایا جائے تووزن میں اضافے کا امکان نہیں ہوتا۔علاوہ ازیں اگر طویل عرصے تک ناشتے کے علاوہ کسی اور وقت کھانا بھی چھوڑ دیا جائے تو اس کے نتیجے میں معدہ اور آنتیں بھی سکڑ سکتی ہیں اور اس سے طبی مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ ناشتے کا آئیڈیل وقت صبح آٹھ سے دس بجے کے درمیان ہوتا ہے۔ تاخیر کی صورت میں وزن بڑھ سکتا ہے۔ایک سروے میں موٹاپے کا شکار اکثر افراد نے بتایا کہ وہ ناشتہ نہیں کرتے تھے۔ان میں سے ساٹھ سے ستر فیصد افراد بد ہضمی کا شکار بھی تھے۔غذائی ماہرین نے صبح کے ناشتے کی اہمیت جتانے کے لیے یہ پرانا معقولہ بھی دہرایا”ناشتہ کسی بادشاہ کی طرح،دوپہر کا شہزادوں کی طرح اور رات کا کھانا مفلسوں کی طرح کھائو”۔
6 عادتیں اپنائیں، جوان نظر آئیں
کیا آپ آئینے میں دیکھتے ہوئے چہرے پر پڑنے والی جھریوں اور جلد کے دیگر مسائل پر نظر ڈالتی ہیں اور پھر ہر بار یہ خواہش کرتی ہیں کہ آپ کی جلد بھی خوبصورت اور بے داغ ہو جائے۔اگر ایسا ہے تو آپ اکیلی نہیں ہیں جو یہ خواہش رکھتی ہیں بلکہ تمام خواتین کا یہی خواب ہوتا ہے کہ نہ صرف ان کا چہرہ صاف شفاف نظر آئے بلکہ وہ لمبے عرصے تک جوان بھی رہیں۔بلا شبہ بے داغ اور نرم و ملائم جلد ہی خوبصورتی کی ضمانت بھی مانی جاتی ہے۔یقین کریں یہ کوئی ایسی خواہش نہیں جس کا پورا ہونا ممکن نہ ہو۔چہرے کی مناسب دیکھ بھال اور روز مرہ کے معمولات میں تبدیلی لا کر آپ بھی شفاف جلد کی مالک بن سکتی ہیں۔ اس کے لیے لازمی نہیں ہے کہ مہنگے بیوٹی پروڈکٹس اور سخت بیوٹی روٹین پر ہی عمل کریں،بلکہ محدود بجٹ میں رہتے ہوئے بھی آپ چند چیزوں پر عمل کر کے اپنی جلد میں نکھار پیدا کر سکتی ہیں۔
سب سے پہلے تو جلد کی کلینزنگ کو اپنے معمولات میں شامل کریں،اور ایسا کلینزر استعمال کریں جو آپ کی جلد کے لیے موزوں اور معیاری ہو۔کسی بھی طرز کی جلد کے لیے ہفتے میں چار بار کلینزنگ کرنا کافی ہوتا ہے۔اگر زیادہ کلینزنگ کی جائے تو جلد قدرتی چکنائیوں سے محروم ہو کر سوکھ جاتی ہے۔
اگر آپ صحت مند اور خوشنما جلد کی خواہش مند ہیں تو اس کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔وٹامن،معدنیات اور پروٹین کے علاوہ فیٹ یعنی چربی سے بھر پور غذا جلد کو شوخ اور چمکدار رکھتی ہے۔جو خواتین متوازن غذا استعمال نہیں کرتیں وہ جلد کے مسائل سے دو چار رہتی ہیں۔وٹامن اے جلد کی تازگی،وٹامن سی چہرے کی رطوبت جبکہ وٹامن ای اور بی بھی جلد کی تازگی میں غیر معمولی اور اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کلینزنگ،موئسچرائزنگ اور ٹوننگ کو جلد کی خوبصورتی کا فارمولا قرار دیا جاتا ہے۔موئسچرائزنگ کے لیے بہترین وقت صبح نہانے کے بعد جبکہ رات کو اپنے بستر پر جانے سے پہلے کا ہے۔چہرے کی نمی برقرار رکھنے کے لیے موئسچرائزنگ بے حد ضروری ہے۔
اگر جسم میں پانی کی مقدار مناسب سطح پر برقرار رکھی جائے تو جلد پر جھریاں پڑنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے،لہٰذا دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال کرنا فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔ایسا نہیں ہوناچاہیے کہ صرف پیاس لگنے کی صورت میں ہی پانی پیا جائے۔
چہرے کی خوبصورتی کے لیے ضروری ہے کہ جس حد تک ممکن ہو اسے چھونے سے اجتناب کیا جائے۔اکثر خواتین چہرے پر بار بار ہاتھ لگاتی ہیں اور اگر کیل مہاسے ہو جائیں تو انہیں بھی ہاتھ سے ہی نکالتی ہیں۔انہیں جان لینا چاہیے کہ ہاتھ جراثیم کی منتقلی کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔جراثیم ہمارے ہاتھوں کے ذریعے جسم میں منتقل ہوتے ہیں اور کسی بھی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
میک اپ کرتے ہوئے برش کو بہتر طریقے سے استعمال کرنا بے حد ضروری ہے۔ماہرین ِ ِ حسن کے مطابق بہترین اور بے داغ جلد کے لیے برشز کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے ۔ہفتے میں ایک بار برشز کی صفائی کرنا بے حد ضروری ہے۔