ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ میدان کربلا میں امام حسین کی قیادت میں خاندان محمد ﷺ کی قربانیاں تا قیامت باطل کے مقابلہ میں حق کے غلبہ کے لیے زندہ و پائندہ پیغا م ہے۔ ہر دور میں قرآن و سنت کے احکامات کے باغی حکمران ملک و ملت پر یزیدی نظام مسلط کرتے ہیں۔ اہل حق ہمیشہ غلبہ دین کے لیے حسینیت کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔میدان کربلا کی شہادت محمد ﷺ کی امت کو متحد ہونیکا پیغام ہے۔ امت کے انتشار نے یہود و ہنود اور امریکہ و یورپ کے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہر اقدام کے لیے راستہ کھول دیاہے، قرآن و سنت کے احکامات اور درد مشترک قدر مشترک ہی امت کو جسد واحد بنا دے گا۔
ملی یکجہتی کونسل مجلس قائدین کے رہنماوں، علامہ سید ساجد علی نقوی، حافظ نعیم الرحمن، علامہ راجا ناصرعباس جعفری، علامہ زاہد محمود قاسمی، پیر ہارون گیلانی، مفتی گلزار احمد نعیمی، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پیر عبدالرحیم نقشبندی، قاری محمد یعقوب شیخ، شجاء الدین شیخ، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، عبداللہ حمید گل، مولانا اللہ وسایا، پیر غلام رسول اویسی، داکٹر حضور مہدی، ڈاکٹر علی عباس نقوی، ڈاکٹر صابر ابو مریم، مولانا عبدالمالک، قاضی ظفر الحق، خرم نواز گنڈا پور، نے مشترکہ بیان میں کہا کہ تمام مسالک شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو امت کے اتحاد کاذریعہ بنا لیں۔ کسی بھی اسلامی فرقہ کو کافر اور اس کے افراد کو واجب القتل قرار دینا غیر اسلامی ہے اور قابل نفرت بھی ہے۔ مذہب کے نام پر نفرت، تعصبات، دل آزاری، دہشت گردی، قتل و غارت گری اسلام کے صریحا خلاف ہے ایسا کرنے والے کا اسلام اور امت محمدیہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔تمام اہل ایمان یوم عاشورہ پر امن کو یقینی بنائیں ہر شرپسندی کو روک دیں، اہل سنت یا اہل تشیع میں سے جو بھی شر انگیزی، دل آزاری، مشترکہ مقدسات کی توہین کرے تو اسے روک دیا جائے اور مشترکہ بنیادوں پر قانونی کاروائی کی جائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی صدور، جنرل سیکرٹریز اور صوبائی کونسلوں کے ارکان اپنے صوبوں اور اضلاع میں تمام مکاتب فکر کے مقامات مقدسہ اور عبادت گاہوں کا احترام اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔ صوبائی حکومتیں عزاداری میں رکاوٹیں پیدا نہ کریں اور قانون اوراجازت ناموں کے مطابق مجالس کانفرنسوں اور ماتمی جلوسوں کو پابند رکھیں، اہل تشیع، اہل سنت کے رہنما امن، احترام اور عقیدت و وحدت کا ماحول برقرار رکھیں۔
مرکزی رہنماوں نے کہا کہ فلسطین غزہ پر رمضان، عید الاضحی اور ماہ محرم الحرام، ایام عاشور میں بھی اسرائیلی صیہونی شیطانوں نے بم باری، قتل و غارت گری اور امداد کے حصول کے لیے جمع ہونے والے مظلوم نہتے انسانوں پر ہر وقت مسلط کر دی جو جنگی جرائم کی انتہاء ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی سے غزہ پر جنگ بندی کے لیے فوری اقدام کریں امریکی صدر ٹرمپ اسرائیلی صیہونیوں کے ظلم کے سامنے بھیگی بلی بنے ہوئے ہیں ان کے اصل ٹیسٹ تو یہ ہے کہ امریکہ اسرائیل کی سرپرستی ختم کرے اور فلسطینیوں کی آزادء اور جینے کا حق تسلیم کیا جائے، فلسطین فلسطینوں کا ہے یہ حق دلاوانا ہی عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
