آسان کاروباری سہولیات فراہم BOI کرئے،کوآرڈینٹر ایف پی سی سی آئی مرزا عبد الرحمان

(اسلام آباد) چھٹے آ سان کاروباری اصلاحی منصوبہ کی تقریب کاآغاز BOI کی سیکرٹری فرینہ مظہرکی صدارت میں ہوا۔جس میں 10 میں سے 08 مقرر سرکاری افسران تھے جبکہ مزید2افراد بھی بزنس کمیونٹی سے متعلقہ نہ تھے اورکسی بھی چیمبر یا ایسو سی ایشن کو مدعو نہ کیا گیا حالانکہ اجلاس کاروباری برادری کی مشکلات کے حل کیلئے بلایا گیاتھا۔ اجلا س میں صرف اپنے اسٹاف کے لوگوں کو بیٹھا کر اجلاس کروایا گیا، BOIکو چاہئے تھا کہ راولپنڈی ڈویثرن کے تما م چیمبرزکے صدور اور ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بلوایا جاتاور FPCCI کی مشاورت سے بزنس کمیونٹی کو مدعو کیا جاتا اور اہم ستون کو اجلاس میں شامل کیا جاتا نہ وقت اور اخراجات ضائع کئے جاتے، حالانکہ موجودہ حکومت کا خواب تو تبدیلی ہے لیکن یہ تبدیلی کب آئے گی جبکہ ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رکھ قائم کریں نہ کے صرف کاغذوں کی حد تک خودساختہ اجلاس بلا کر حکومت کی سبکی کروائیں۔ آج کی تقریب بظاہر پاکستان کی معاشی ترقی کی رائیں ہموار کرنے کیلئے بلوائی گئی۔ لیکن اس میں ایسا کوئی بھی پہلونذر نہ آیااگر اس ملک کے بزنس مین جن کو کاروباری رکاوٹیں اور مشکلات ہیں ان کو نہ سنا جائے گا تو کیسے ملک میں آسان طریقہ کار کاروبارہوگا۔ اس لئے وزیر اعظم پاکستان کو اس کا نوٹس لینا چاہئے تاکہ تاجروں کی مشکلات کم کی جائے گی اور ملک معاشی طور پر ترقی عملا ََ کر سکے کیونکہ ملک میں کاروبار کے لئے بے حد مشکلات اور رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے کاروباری برادری کوئی انڈسٹری یا کاروبار کرنے سے گریزاں ہیں اور زیادہ رجحان رئیل اسٹیٹ کی طر ف ہے۔ اس حکومت کو تما م مشکلات کو دیکھتے ہوئے اداروں کو درست سمت پر چلانا پڑئے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں