تاجروں کی خدمت کا جذبہ ہی انتخابی میدان میں لایا ہے‘ تاجر ویلفئر گروپ کے راجا ذوالفقار کا انٹرویو

کراچی کمپنی جی نائن مرکز کی مارکیٹ کے انتخابات اکتوبر کے وسط میں متوقع ہیں اور ستمبر کے آخری تک ووٹز لسٹ بھی فائنل ہوجائے گی‘ مارکیٹ کی یونین کے انتخابات میں اس وقت چار گروپ تاجر ویلفئر گروپ‘ تاجر دوست گروپ‘ تاجر انصاف گروپ اور شاہین تاجر گروپ مدمقابل ہیں جن میں اس وقت تک تاجر ویلفئر گروپ کی کامیابی کے امکانات بتائے جاتے ہیں‘ تاجر ویلفئر گروپ کی جانب سے نامزد امید وار راجا ذوالفقار محنتی اور ہر دل عزیز امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں ہیں اور انہیں مارکیٹ کے معروف تاجر رہنماء احمد عمران باجوہ کی مکمل حمائت اور تائید حاصل ہے‘ احمد عمران باجوہ اور ان کی ٹیم مارکیٹ میں بہت متحرک ہے
کراچی کمپنی جی نائن مرکز مارکیٹ میں یونین کے انتخابات اسلام آباد کی مارکیٹوں میں بہت اہمیت کے حامل سمجھے جاتے ہیں‘ سب پڑھے لکھے ووٹرز ہیں اور یہ شہر کی ایک بڑی مارکیٹ ہے‘ یہاں سب سے پہلے یوینن کے انتخابات غالباً1988 میں ہوئے اس وقت یہاں ووٹرز کی کل تعداد تیرہ سو کے لگ بھگ ہے اور ووٹ کے لیے معیار ایک شٹر ایک ووٹ ہے اور آفس کے لیے یہی اصول ہے کہ ایک آفس ایک ووٹ‘ انتخابات میں کامیابی کے لیے سب سے بڑا معیار یہی سمجھچا جاتا ہے کہ کون ساامیدوار تاجروں کی فلاح و بہود میں سب سے آگے اور پیش پیش رہا ہے‘ ہم اللہ کی مخلوق کی خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں‘ تاجر تو اللہ کا دوست ہوتا ہے‘ ہم تاجروں کی بھلائی کے لیے میدان عمل میں ہیں اور خود کو ووٹ کا اصل حق دار سمجھتے ہیں‘ تاجر ویلفئر گروپ کے راجا ذوالفقار کہتے ہیں کہ وہ پچیس سال سے یہاں ہیں اور تاجروں کی خدمت کر رہے ہیں‘ انہیں تاجروں کی خدمت کا جذبہ ہی انتخابی میدان میں لایا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ہر ایک کو حق ہے کہ وہ اپنی آراء سے دوسروں کو فائدہ پہنچائے.. مگر اس بات کا لحاظ رکھا جائے کہ وہ دعوی کیا جائے جو پورا ہوسکے اور وہ کہا جائے جس سے کسی کی دل آزاری نہ ہو.‘باقی جو بھی، جیسے بھی، جہاں بھی، جس طرح بھی اور جس صورتحال میں بھی کام کر رہا ہے اس سے کوئی سروکار نہیں مجھے اور میرے گروپ کو تو خدمت کے لیے آگے بڑھنا ہے ہم کہتے ہیں کہ اگر حوصلہ نہیں بڑھا سکتے تو کم از کم ہمارے لیے دعاء ضرور کی جائے ہمارا یقین ہے کہ فرض کی ادائیگی میں مقابلے نہیں ہوتے اور ہم پورا گروپ. نتیجے کی پروا کیے بغیر خدمت میں مصروف عمل ہیں ہم سمجھتے ہیں کہہر ایک کا اپنا مقام، اپنا درجہ، اپنا رتبہ اور اپنی جگہ ہے.. سورج چاند کہ جگہ لے گا تو مسائل پیدا ہوں گے….. ستارے سورج کی جگہ آئیں گے تو خرابیاں پیدا ہوں گی.. ہم کوئی مقابلے کرنے تھوڑی آئے ہیں…. ہم تو سیکھنے آئے ہیں….. ہم جانتے ہیں کہ پھل ہمیشہ جھکے درخت کو ہی لگتا ہے اور کامیابی ہمیں ملے گی

اپنا تبصرہ لکھیں