سیاحوں کے لئے انتہائی دلکش اور پُرفضا مقامات

چوہدری سجاد سرور – پانی‘ ماحولیات اور موسمی تبدیلی بہت اہم موضوع ہیں‘زراعت اور صنعت کی طرح سیاحت کا شعبہ بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا یہ اہم شعبے معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور سیاحت سے زرمبادلہ ملتا ہے دنیا کے بہت سے ملکوں کی معیشت کا بیشتر انحصار ہی سیاحت پر ہے۔ پاکستان بھی خدا کے فضل سے زراعت، صنعت، تجارت اور افرادی قوت کی ترقی کے وسیع امکانات کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے انتہائی دلکش اور پُرفضا مقامات کی دولت سے مالا مال ہے لیکن دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کے فروغ کے لئے بھی ہم قومی سطح پر خاطر خواہ اقدامات نہیں کر سکے جبکہ پچھلے دو عشروں میں دہشت گردی سے بھی سیاحت کو بڑا نقصان پہنچا۔ تاہم ملک میں امن و امان کی بحالی کے نتیجے میں اس شعبے کی ترقی کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔ 2017میں سیاحت کے عالمی مسابقتی انڈیکس کے مطابق پاکستان نے اپنی پوزیشن ایک درجہ بہتر کی تھی جبکہ موجودہ حکومت نے سیاحت کی ترقی کو اپنی بنیادی ترجیحات میں شامل کیا ہے اور اس سمت میں عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے تازہ ترین پیش رفت برادر مسلم ملک ترکی سے معاونت کے حصول کا فیصلہ ہے۔ ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر خان کے مطابق ترک حکومت مقامی سطح پر سیاحت اور ہوٹل کی صنعت کے لئے باصلاحیت افرادی قوت تیار کرنے کا ’اسکلز ڈویلپمنٹ پروجیکٹ‘ شروع کرے گی۔ ترکی کے تعاون سے پاکستان میں جدید خطوط پر’سنٹر آف ایکسیلنس فار ہاسپیٹیلٹی اینڈ کنسٹرکشن‘ کی بنیاد رکھی جائے گی ادارہ اسلام آباد میں نیشنل اسکلز یونیورسٹی میں قائم ہوگا۔ ادارے کے لئے افرادی قوت کی تعیناتی اور اس کی تعمیرات سمیت تمام اخراجات ترک حکومت برداشت کرے گی۔ پاکستان میں سیاحت اور ہوٹل کی صنعت سے پندرہ لاکھ نوجوانوں کو ملازمتیں مل سکیں گی۔ یہ منصوبہ قومی معیشت کی بہتری میں یقیناً اہم کردار ادا کرے گا، لہٰذا اس کی بروقت تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جانی چاہئے۔

اپنا تبصرہ لکھیں