مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان نے پاکستان، پاکستانی قوم کو غیرت سے جینے، عزت اور فخر سے سر اٹھا کر دنیا میں چلنے کے قابل بنایا اور پاکستان کو خود مختار اور آزاد ریاست بننے کا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا خوا ب پورا کیا۔محسن پاکستان نے شاعر مشرق کے خوابوں کو تعبیر دی جنہوں نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم تکبیر اور یوم محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کے سلسلے میں خراج تحسین و دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا اس موقع پر مسرت اعجاز خان چیئرمین فیڈریشن آف رئیلٹرز، سہیل الطاف گروپ لیڈر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، چوہدری نعمان افتخار، عتیق جنجوعہ،ملک عارف، اسحاق سیال، ملک نجیب، سید عمران بخاری، ملک حبیب، رضوان عباسی، امتیاز علوی، تسنیم عباسی، راشد ذوالقرنین، عباسی، اسرار مشوانی ملک بہاول، حاجی اللہ رکھا، ترجمان مرکزی تنظیم تاجران پاکستان ضیا احمد راجہ، شہیر و دیگر موجود تھے، کاشف چوہدری و دیگر نے اس موقع پر ڈاکٹر عبد القدیر خان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھای اور ان کی بلندی درجات کے لئے دعا کی اس موقع پر ان کی قوم کیلئے خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا،کاشف چوہدری نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان دنیا کی اسائیشوں کو چھوڑ کر پاکستان میں اس لئے آئے کیونکہ وہ اسلام سے محبت کرتے تھے انہیں پتا تھا کہ مدینہ کی اسلامی ریاست کے بعد دنیا کے نقشے پر پاکستان دوسری مملکت ہے جو لا الہ کے نظرے پر بنی ہے اور اس نظرے پر بننے والی مملکت کو کسی صورت یہودنہیں چاہتے کہ وہ دنیا کے نقشے پر قائم رہے وہ اس جذبے کے تحت پاکستان آئے اور پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا کر اس دنیا سے چلے گئے۔ڈاکٹر عبد القدیر خا ن نے پاکستان پر احسان کیا ہمیں ایٹمی صلاحیت دی اور دنیا میں پہلا اسلامی ایٹمی ملک بنا دیا قوم نے محسن پاکستان کو ہمیشہ اپنی آنکھوں پربیٹھایا لیکن یہ حقیقت جانتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان کیلئے وہ قربانی دی اور جیل کے بغیرایک قیدی کی حیثیت سے اسلا م آباد آزاد فضاوں میں وقت گزارا لیکن انہوں نے شکوہ کبھی نہ کیا۔ہم جب ان سے ملنے جاتے تھے وہ کہتے تھے اس قوم کے بچوں کو تعلیم دی جائے بچوں کو ہنر مند بنایا جائے، یہ وہ محسن ہے جنہوں نے پاکستان کو یوم تکبیر کے قابل بنایا اور 28مئی کو ایٹمی ڈھماکے کیے، جب انڈیا نے ایٹمی دھماکے کیے تھے تو اس کے جواب میں کافی دن گزر گئے تھے تو میں نے بھی تاجروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ جلوس نکلا کہ پاکستان کو بھی کچھ کرنا چاہئے اور پھر پاکستان نے چھ دھماکے کرکے ثابت کر دیا تھا کہ ہماری جوہری توانائی اور ایٹمی صلاحیت ہندوستان سے بہت زیادہ ہے اور ایسے ملک میں جو آئی ایم ایف کے قرضوں میں جکڑا ہوں، جس کی چھوٹی معیشت ہوں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے ڈیفالٹ ہو جائے گا لیکن ڈاکٹر عبد القدید خان نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ ڈاکٹر عبد القدیر خا ن، اٹامک انرجی کمیشن اور قدیر خان ریسرچ لیبارٹری اور ان سائنس دانوں کی بدولت آج پاکستان اس قابل ہوا کہ پاکستان نے جو آپریشن بنیان مرصوص کیا جو یوم فتح ہم منا رہے ہیں یہ ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کاموٹو رکھنے والی پاکستان کی افواج نے اسی جذبے کے تحت یہ جنگ جیتی، ایک بار پھر ہم نے ثابت کر دیا کہ غزہ بد ر میں تین سو تیرہ نے تین ہزار کے لشکر کو شکست دے سکتے ہیں تو وسائل، ٹیکنالوجی اور معیشتوں کی بنیاد پر دنیا میں جہاد میں کامیابی نہیں ملتی۔دنیا میں عزت، غیرت، جذبہ جہاد اور ایمان شو ق شہادت سے کامیابی ملتی ہے یہ اپ کے سامنے ہے لوگ چائنا کی ٹیکنالوجی کی بات کرتے ہیں چائنا نے وہ جہاز شاہداستعمال نہیں کیے ہونگے جنہیں پاکستانی پائلٹس نے جذبہ جہاد اور شوق شہادت کے ساتھ نکلے تو دنیا کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کر دیا۔ آج بھی پاکستان کی قوم میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ ڈاکٹر عبد القدیر، ڈاکٹر عبد السلام، محمود غزنوی کے پیرو کارآج بھی اسی نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کو ایک مضبوط ملک بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اور قوم پاکستان نے پاکستان کو ناقابل تسخیر ثابت کر دیا یہی نہیں سفارتی، سائبر ٹیکنالوجی کے محاذ پر نا قابل تسخیر ثابت کر دیا ہے لیکن ضرورت ہے کہ اب معیشت کے میدان میں بھی پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا جائے اس لئے کیونکہ آج دنیا میں جنگ معیشت کی جنگ ہے، معیشت کو مضبوط کریں گے اور عالمی مالیاتی اداروں سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔یہ کہا جاتا ہے کہ افواج پاکستان کا بجٹ بہت زیادہ ہے آج جو ہم سود اور قرض کی قسط دیتے ہیں وہ افواج پاکستان کے بجٹ سے چار گنا زیادہ ہے، یہ چار گنا سود ختم ہو جائے تو یہ پیسہ اس ملک کے دفاع کو مضبوط کرنے اور شہریوں کو تعلیم صحت اور دیگر سہولتوں کی فراہمی پر خرچ ہوسکتا ہے۔ضرورت ہے کہ معاشی مسائل کو سیاسی حکومتیں اور سیاست دان ملکر سنبھالیں تو پاکستان کا تاجر اور صنعت کار ان کے ساتھ کھڑا ہوگا کہ پاکستان کو ہم ایک مضبوط معاشی پاکستان بنا دیں
