پریم یونین کے سیکرٹری جنرل اشتیاق آسی نے کہا ہے وزارت ریلوے نے اسٹینم انجن کے ذریعے راولپنڈی سے اٹک تک سفاری ٹرین چلاکر سب کو ماموں بنانے کی کوشش کی ہے۔پریم یونین کے رہنما اشتیاق احمد آسی نے کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرین اسٹیم انجن کی بجائے ڈیزل انجن سے چلائی گئی ہے اور اسٹیم انجن ویسے ہی محض دکھاوے کے لیے اس ٹرین کا حصہ بنایا گیا ہے اس وقت ریلوے میں بدعنوانی عروج پر ہے جس سے ادارے کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے ملازمین کو ان کی ترقی اور ملازمین کے بچوں یا نئی بھرتی کے لیے عدالتی حکم امتناعی کی آڑ نہ لی جائے بلکہ انصاف کے مطابق بھرتیاں کی جائیں انہوں نے کہا کہ ریل حادثات نے ادارے کو ادھ موا کر کے رکھ دیا ہے۔نالائق اور نااہل افسران کو منفعت بخش عہدوں پر لگا کر مزید تباہی مچا دی گئی ہے۔میڈیا پر جھوٹ بول کر منافع کمانے کی گردان قوم کو سنائی جا رہی ہے جو نہ صرف جھوٹ ہے بلکہ اپنے ناکامیوں کو چھپانے کی بھونڈی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو ریتائر ہونے کے ایک سال بعد تک واجبات نہ ملنا اس جھوٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے جس ادارے میں جعلی بھرتیوں کا ناٹک رچانے والے کو انعام میں چیف ایگزیکٹو لگا دیا جائے وہاں ادارے میں بہتری کی توقع عبث ہے۔ ریلوے مزدوروں پر کام کا بوجھ کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے اور ان کی اجرتوں میں اضافہ کرنے کی کسی کو فکر نہیں ہے۔ انتہائی قلیل آمنی کے سبب کسمپرسی کے حالات سے محنت کش داچار ہیں۔ملکی سیاست پر ہر وقت دہائی دینے والے وزیر محترم ادارے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کر کے مستعفی ہونے کی بجائے جھوٹے اعلانات کر کے اپنی سیاست چمکانے میں مصروف عمل رہتے ہیں۔کرپٹ افسران ان کے پروردہ ہیں ان کی کرپشن کوتحفظ دینا بھی ریلوے وزیر اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کرپٹ اور بدکردار افسران کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف تحقیقت کرا کر انہیں قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔مزدوروں کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ کیا جائے۔جعلی بھرتیوں،ناکارہ انجنوں کی چین سے خریداری،سگنیلنگ کا ناکام نظام لینے والے کرپٹ مافیا،پام آئل کلب میں کی جانے والی کرپشن اورسیکیورٹیکے نام پر دیواریں بنانے کا ڈرامہ اور لوٹ مار کی نیب فوری تحقیقات کرے اور اس جرائم پیشہ افسران اور مافیا کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے
