،مارکیٹوں میں خریداری 40 % سے کم ھو چکی ہے

رکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے اسمگلنگ کے خاتمے کی مہم کے نام پر ایف بی آر اہلکاروں کا اسلام آباد کے معروف برانڈز اور سُپر اسٹورز پر چھاپوں کی شدید الفاط میں مذ مت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ایف بی آر سمندری اور خشکی کے راستوں پر اسمگلنگ روکنے میں ناکامی پر معروف برانڈز کی شہرت کو داغدار کرنے میں مصروف ہے ،انہوں نے کہا کہ اس وقت صنعت و تجارت پہلے ھی زبوں حالی کا شکار ھے ،ان حالات میں کارو باری مراکز میں چھاپے مارکر ملک میں خوف وہراس پیدا کر نامعیشت کا گلہ گھوٹنے کے مترادف ہے ۔ان خیالات کا اظہار نے تاجر عہدیداران کے ہمراہ سیل شدہ برانڈز کی دکانوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ھوئے کیا۔
محمد کاشف چوہدری نے کہا تاجر برادری نے ملکی صنعت و تجارت کے پہیے کو چلانے کیلئے گزشتہ چار ماہ ایف بی آر اور حکومت سے مزاکرات کے بعد ٹیکس نظام میں اصلاح کیلئے ایک معائدہ کیاجس میں طے پایا تھا کہ ایف بی آر ملک میں اسمگلنگ روکنے کیلئے کسٹم ڈیپارٹمنٹ کو ریفارم کرے گا،کراچی کے سمندری راستے ،ڈرائی پورٹس اور بارڈرز پر ایماندار اھلکاروں کی تعیناتی ،انڈر انوائسنگ اور اوور انوائسنگ کے خاتمے کے زریعے غیرملکی سامان کی ملک میں غیرقانونی آمد کو روکے گا،مگر ایف بی آر اسمگلنگ کی روک تھام کی بجائے مارکیٹوں میں چھاپوں کے زریعے بلیک میلنگ اور کرپشن میں مصروف عمل ھے۔محمد کاشف چوہدری نے کہاکسٹم ڈیپارٹمنٹ نے چھٹی کے دن ر سپر اسٹورز پر چھاپے مارے،ان چھاپوں کے دوران نہ تو دکانوں پر موجود سامان کے کاغذات مہیا کرنے کا وقت دیا گیا،بلکہ ان تمام دکانوں کو بلاوجہ سیل کر دیا گیا اور بعدازاں ان دکانوں پر ڈاکہ ڈالتے ھوئے کروڑوں روپے کا سامان کسٹم اھلکار اٹھا کر لے گئے ،جس سے اس سامان کی ٹوٹ پھوٹ ،خرابی اور واپسی سوالیہ نشان ھے۔انہوں نے کہا وزیراعظم پاکستان عمران خان ،مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے خوف کے حالات میں بیرونی سرمایہ کار تو کیا اندرونی سرمایہ کار بھی ملک چھوڑ کر چلا جائے گا ،انہوں نے وزیراعظم سے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ھوئے سرمایہ دوست ماحول کو بنانے ،سرمایہ کاروں کو تحفظ دینے ،خوف و ھراس کی فضا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور ان دکانوں کا اٹھایا گیا تمام سامان فوری واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ اس طرح دکانوں سے سامان اٹھایا گیا یا زبردستی خوف و ھراس پھیلایا گیا تو پھر زبردست ردعمل و مزاحمت کا سامنا ھو گا پھر امن و امان اور حالات کی خرابی کی ذمہ داری حکومت پر ھو گی

Attachments area

اپنا تبصرہ لکھیں